پیرس حملہ آور کبھی مسجد نہیں گیا ، نشہ میں رہتا تھا ، بیوی کے انکشافات

لندن۔ 21 نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام)  فرانس کے حملوں میں ملوث خودکش بمبار ابراہیم عبدالسلام کی سابق بیوی نے حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ابراہیم زیادہ تر نشے میں دھت رہتا اور وہ کبھی مسجد میں نہیں گیا۔ ’’دی سن ‘‘کی رپورٹ کے مطابق 36 سالہ ناعمہ کا کہنا ہے ابراہیم چوری کرنے پر دو بار جیل کی ہوا بھی کھا چکا ہے، 31 سالہ ابراہیم نے جمعے کے روز خود کو پیرس کے ایک کیفے کے سامنے دھماکے سے اڑا لیا تھا مگر اس دھماکے میں اس کے علاوہ کوئی اور شخص نہیں مارا گیا، ابراہیم کے پیرس حملوں میں ملوث ہونے کا سن کر ناعمہ کافی خوفزدہ تھی، اس کا کہنا تھا کہ وہ صدمے کی حالت میں ہے، اس کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ دہشت گردی کی کارروائی کے دوران ابراہیم نشے کی حالت میں ہو، شادی کے بعد دونوں کی کوئی اولاد نہ ہوئی کیونکہ ناعمہ کے بقول ابراہیم شراب کا رسیا تھا اور اپنی کاہلی کی وجہ سے کوئی ملازمت حاصل نہ کر سکا حالانکہ وہ ایک ماہر الیکٹریشن تھا۔ ناعمہ نے کہا کہ اس کی ابراہیم سے پہلی ملاقات بلجیم کے ایک بار میں ہوئی، دونوں ایک دوسرے کے قریب آئے اور انہوں نے دو سال بعد شادی کر لی۔ شادی میں صرف بیس لوگ شریک ہوئے جن میں ابراہیم کا کوئی قریبی عزیز شامل نہیں تھا۔ جلد ہی دونوں کے تعلقات کشیدہ رہنے لگے کیونکہ ابراہیم نشہ کر کے سونے کے علاوہ کوئی کام نہ کرتا، 2008 میں دونوں میں علیحدگی ہو گئی تاہم باقاعدہ طلاق 2013 میں ہوئی۔ ناعمہ کے بموجب ابراہیم نے ایک بار ہی کوئی کام کیا جب اس نے اپنے گھرمیں منشیات کا اڈا بنا لیا جہاں لوگ حشیش کا نشہ کرنے آتے، اس کے بعد ابراہیم شام چلا گیا اور خیال ہے کہ اسی دوران اس کے نظریات میں تبدیلی آئی۔