٭ فرمایا ’’ جس نے جلدی کی خطا کی ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ قناعت کر یہ ایسا خزانہ ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے لوگو ! حیات کے دروازے کو جب تک کھلا ہے غنیمت جانو ، وہ جلد ہی تم پر بند کیا جائے گا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے بچے ! سست نہ بن کیونکہ کاہل ہمیشہ محروم اور ندامت سے دست بگریباں رہتا ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے لوگو ! اللہ سے شرم و حیاکرو ، اپنے وقت کو غفلت میں ضائع نہ کرو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ مخلص دل کا حاکم اور باطن کا بادشاہ ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے غافلو ! اپنی غفلتوں کو ترک کرو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے شخص ! جاہلوں کی صحبت سے جہالت تجھ میں اثر کرتی ہے ، احمق کی صحبت خسارے کی صحبت ہے ، مؤمنوں ، یقین والوں عالموں اور باعمل لوگوں کی صحبت رکھ ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ مؤمن اپنے بھائی مؤمن کی سچی خیر خواہی کرتا ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’ اے لوگو ! غرور کو چھوڑ دو اپنی قدر کو معلوم کرو اور دلی تواضع اختیار کرو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ مرنے سے پہلے نفس ، ہوا اور شیطان کو مار ڈالو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ مؤمن پہلے باطن کو سنوارتا ہے پھر ظاہر کو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ متقین علماء کی صحبت میں رہو ، ان کی صحبت تمہارے لئے برکت ہے اور ان علماء کے پاس مت بیٹھو جو اپنے علم پر عمل نہیں کرتے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ صابر فقیروں کی عزت کر اوران سے اوران کے دیدار اور صحبت سے برکت حاصل کر ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اللہ عز و جل کا ذکر کرنے والا ہمیشہ زندہ ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ آج کے دن میں جو کرنا ہے کرلے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے بندے ! اپنی عبادت پر مغرور نہ ہو اور گھمنڈ نہ کر ، اللہ عز وجل سے اس کی قبولیت کا سوال کر ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اے لوگو ! دلی عمل اور اخلاص کو لازم پکڑو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ بے عمل بات کوڑی کے کام کی نہیں ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ مسلمانوں میں سے کسی کو حقیر نہ جانو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ رزق مقسوم ہے کہ وہ زیادہ ، کم اور مقدم و مؤخر نہیں ہوتا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ تقوی کی کنجی توبہ ہے اور اس پر قائم رہنا اللہ تعالی کے قرب کی کنجی ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’ محب اپنی آنکھوں سے محبوب ہی کو دیکھتا ہے ‘‘ ۔
٭ فرمایا جب تو توبہ اور نیک نیتی اور پاکیزہ اعمال پر مرے تو اللہ عز و جل تجھے نفع دے گا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ تجھے شرم نہیں آتی کہ لاالہ الا اﷲ کہتا ہے اور دل میں اس کے سواء ہزارہا معبود ہیں ‘‘ ۔
مرسل : سید زبیر ہاشمی
٭ فرمایا ’’ اے جھوٹو ! سچ بولو ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اپنے کو حلال کھانے کے ساتھ صاف کر تو اللہ عز و جل کو پہچان لے گا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ اپنے لقمہ ، لباس اور دل کو صاف کر تو صوفی ہو جائے گا ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ ان مشائخ کی تابعداری اور مصاحبت میں رہو جو اللہ عز و جل کے عارف اور علم پر عمل کرنے والے ہیں ‘‘ ۔
٭ فرمایا ’’ سلامتی اعتدال میں ہے ‘‘ ۔
zubairhashmi7@gmail.com