نئی دہلی ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پیاز کی اقل ترین برآمداتی قیمت میں اضافہ کے بعد مرکزی حکومت نے آج ریاستی حکومتوں کو پیاز اور آلو کی ذخیرہ اندوزی کی حد مقرر کرنے کا اختیار دیا ہے۔ کابینی کمیٹی برائے معاشی امور کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ ریاستیں اب اعلامیہ جاری کرنے کی تاریخ سے ایک سال تک کیلئے ذخیرہ اندوزی کی حد مقرر کرسکتے ہیں اور خلاف ورزی پر کارروائی بھی کی جاسکتی ہے۔ اس اعلامیہ میں پیاز اور آلو کو شامل کیا جارہا ہے جو جمعرات کو جاری کیا جائے گا۔ وزیرقانون اور ٹیلیکام روی شنکر پرساد نے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ پہلی مرتبہ ترکاریوں کو ذخیرہ اندوزی کی حد کے زمرہ میں شامل کیا گیا ہے۔ ان اقدامات سے ذخیرہ اندوزی کی نفی ہوگی جو مبینہ طور پر سربراہی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے نئی فصلوں پر ہونے والے اثرات اور امکانی صورتحال سے ذخیرہ اندوز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ذخیرہ اندوزی کی حد مقرر کرنے سے تاجرین کو مقررہ حد سے زیادہ اجناس رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ روی شنکر پرساد نے بارش کی توقع ظاہر کی اور کہا کہ ملک کے بعض حصوں میں خشک سالی جیسی صورتحال کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تشویش کی ضرورت نہیں ہے اور آج دہلی و ممبئی میں زبردست بارش ہوئی ہے۔