پہاڑی شریف، شاہین نگر میں پولیس محاصرہ اور تلاشی مہم

حیدرآباد۔/3ستمبر، ( سیاست نیوز) سائبر آباد پولیس نے بدنام زمانہ ’ اسنیک گیانگ‘ کے سرغنہ اور پہاڑی شریف فارم ہاؤس میں شوہر کے روبرو بیوی کی مبینہ اجتماعی عصمت ریزی کے کلیدی ملزم فیصل دیانی اور اس کی ٹولی کے دائرہ کو تنگ کردیا ہے۔ کل رات دیر گئے تلاشی مہم کے دوران کمشنر پولیس سائبرآباد فیصل دیانی کے مکان پہنچ گئے اور اس کے دو بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سائبرآباد پولیس عوام میں اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے خصوصی اقدامات کررہی ہے۔ اس مہم کے تحت ایک پولیس اسٹیشن کے علاقہ کو مکمل طور پر اپنے محاصرہ میں لے لیا جارہا ہے اور رات دیر گئے اس آپریشن کو پولیس انجام دے رہی ہے جس کے تحت کل رات دیر گئے تقریباً دو بجے پہاڑی شریف کے حدود شاہین نگر کا محاصرہ کرلیا گیا تھا۔

تقریباً 500 پولیس ملازمین بشمول اعلیٰ عہدیدار اس کارڈن سرچ میں شامل تھے جس کی نگرانی کمشنر پولیس سائبرآباد سی وی آنند کررہے تھے۔ رات دیر گئے شاہین نگر کا محاصرہ کرلیا گیا جبکہ بارکس کا علاقہ کرفیو کا منظر پیش کررہا تھا۔ پولیس نے نہ صرف مشتبہ افراد کی سرگرمیوں کے تعلق سے دریافت کیا بلکہ کئی افراد کو حراست میں بھی لے لیا۔ پولیس نے فیصل دیانی کے مکان پہنچ کر تلاشی لی اور اس کے دو بھائیوں خالد اور حامد کو حراست میں لے لیا۔ اس کے علاوہ فیصل کے دو گھوڑوں کو بھی ضبط کرلیا۔ فیصل دیانی کی بدنام زمانہ ٹولی کو مخبری کرنے والے بالخصوص جوڑوں کی نقل و حرکت کی اطلاع دینے والوں کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ شاہین نگر میں کی گئی اس تلاشی مہم کے دوران پولیس نے 30موٹر سیکلیں و کاریں، تین ویان، 6آٹوز، دو گھوڑے بھی ضبط کرلئے۔ اسی حدود میں پولیس کے مطابق 35 روڈی شیٹرس پائے جاتے ہیں جس میں 8روڈی شیٹرس کو گرفتار کرلیا گیا اور گیارہ مشتبہ افراد کو بھی پولیس حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس کے کارڈن سرچ کے دوران پولیس کی عوام نے ستائش کی

اور اپنے گھروں سے باہر آکر پولیس کو علاقہ کے مسائل بیان کئے۔ بالخصوص فیصل دیانی اور اس کی ٹولی کی غیر سماجی سرگرمیوں کی داستان سنائی۔ تاہم تاحال کسی کے شکایت نہ کرنے کے کمشنر کے سوال پر جواب دیتے ہوئے عوام نے انہیں خاموش کردیا اور مقامی روڈی عناصر کی حرکتوں کے علاوہ پولیس عہدیداروں اور ملازمین کی لاپرواہی کا بھی تذکرہ کررہے تھے۔ کمشنر پولیس سائبرآباد سی وی آنند نے سیاست نیوز کو بتایا کہ سائبر آباد پولیس نے جس مقصد کیلئے اس مہم کا آغازکیا ہے اس میں کامیاب ہورہی ہے۔ تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ سائبرآباد حدود میں پولیسنگ کی رفتار کو لاپرواہ عہدیداروں نے کمزور کردیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انسپکٹرس جانبدارانہ کارروائیوں میں ملوث پائے گئے جو پولیس کی عوام دوست پالیسیوں میں اہم رکاوٹ بن سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آدھی رات کو جب عوام کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تو عوام اس وقت بھی اپنے مسائل پیش کررہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ عوامی شکایتوں کی سماعت کی گئی اور انہیں اس بات کا بھروسہ دلایا گیا کہ پولیس بہترین خدمات انجام دے گی۔ کمشنر پولیس سی وی آنند نے کہا کہ سائبرآباد پولیس حدود میں 60لاکھ آبادی اور 5ہزار پولیس ملازمین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی کامیاب خدمات کیلئے عوامی تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ اپنے محلوں ہونے والے جرائم اور غیر سماجی سرگرمیوں کے تعلق سے پولیس کو اطلاع فراہم کریں۔ اس خصوص میں ڈی سی پی شمس آباد مسٹر رمیش نائیڈو کے علاوہ ایڈیشنل ڈی سی پی کرائم سائبرآباد جانکی شرمیلا کے علاوہ 5اے سی پی، 50انسپکٹران پولیس،90 انسپکٹرس اور 90خاتون پولیس عملے نے حصہ لیا۔ یاد رہے کہ سائبرآباد پولیس نے میٹ پلی، پیٹ بشیرآباد میں اس طرح کی خصوصی تلاشی مہم انجام دی تھی۔