پکوان گیاس سیلنڈر پہونچانے والوں کو زائد رقم دینے کی ضرورت نہیں

صارفین کو اسمارٹ کارڈ کی فراہمی کے ذریعہ سہولت ، پٹرولیم کمپنیوں کا اقدام
حیدرآباد۔2اگسٹ (سیاست نیوز) اب پکوان گیس سلینڈر پہنچانے والوں کو کوئی اضافہ رقم دینے کی ضرورت نہیں رہے گی اور جلد ہی ہندستان پٹرولیم گیس صارفین اسمارٹ کارڈ کے ذریعہ پکوان گیس کی رقم ادا کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔ پکوان گیس کی ڈیلیوری دینے والے نوجوانوں کی جانب سے اضافی رقم کے مطالبات کو دیکھتے ہوئے پٹرولیم کمپنیوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ صارفین کو اسمارٹ کارڈ فراہم کئے جائیں تاکہ صارفین نقدی کے بغیر ادائیگی کر سکیں۔ اے ٹی ایم کارڈ کے طرز پر تیار کئے جا رہے ان اسمارٹ کارڈ کے ذریعہ گھریلو خواتین بہ آسانی گیس سلینڈر کی رقم ادا کر پائیںگی۔ سلینڈر ڈیلیوری کے لئے پہنچنے والے نوجوانوں کو کمپنی کی جانب سے مشین فراہم کی جائے گی اور اس مشین پر کارڈ سوائپ کرتے ہوئے ادائیگی ممکن ہوگی۔ ریاست تلنگانہ میں موجود ایک کروڑ پکوان گیس صارفین پر ماہانہ 150کروڑ کا اضافی بوجھ عائد ہونے کی اطلاعات ہیں کیونکہ ڈیلیوری دینے والے نوجوان 20تا30اضافی وصول کر لیتے ہیں جو کہ مجموعی طور پر 150کروڑ تک پہنچ رہا ہے۔ ہندستان پٹرولیم کی جانب سے فوری طور پر اس خدمات کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور خدمات میں بہتری کی صورت میں بہت جلد دیگر پکوان گیس کمپنیوں کی جانب سے بھی ان خدمات کا آغاز کر دیا جائے گا۔ کمپنی کے مجاز عہدیداروں کا کہنا ہے کہ متعدد مرتبہ اس بات کی شکایت موصول ہونے کے بعد کافی غور کیا گیا اور اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ اسمارٹ کارڈ کے ذریعہ ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق گیس کمپنی کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ صارفین کو گھر تک گیس کی سربراہی یقینی بنائے اور اس کے لئے صارفین سے کوئی علحدہ رقم وصول نہ کرے ۔ کسی بھی گیس کمپنی کا گودام جو صارفین کے گھر سے اندرون 6کیلو میٹر احاطہ میں ہے انہیں کوئی اضافی رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن 6کیلو میٹر سے زیادہ مسافت پر موجود صارفین کو اضافی رقم ادا کرنی ہوتی ہے لیکن یہ رقم بھی بل میں شامل کرلی جاتی ہے جس کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود بعض ڈیلیوری کرنے والے نوجوان گھریلو خواتین سے اضافی رقومات کا مطالبہ کرتے ہیں جسے پورا کرنے کے علاوہ صارفین کے پاس کوئی چارہ نہیں ہوتا۔اسمارٹ کارڈ کی اجرائی کے بعد پکوان گیس صارفین اس اضافی بوجھ سے نجات حاصل کرسکتے ہیں اور انہیں 20-30روپئے کی بچت ہو پائے گی۔