پڑوسی کی اہمیت

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : لَا يَسْتَقِيْمُ إِيْمَانُ عَبْدٍ حَتّٰي يَسْتَقِيْمَ قَلْبُهُ، وَلَا يَسْتَقِيْمُ قَلْبُهُ حَتّٰي يَسْتَقِيْمَ لِسَانُهُ، وَ لَا يَدْخُلُ (الْجَنَّةَ رَجُلٌ) لَا يَأْمَنُ جَارُهُ بَوَائِقَهٗ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالْبَيْهَقِيُّ.
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کسی بندہ کا ایمان اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک اس کا دل درست نہ ہو اور دل اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک اس کی زبان درست نہ ہو جائے، اور کوئی بھی شخص اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کا پڑوسی اس کی اذیت سے محفوظ نہ ہو جائے۔‘‘
اخلاق ایمان
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللہ عنه أَنَّ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم قَالَ : ثَلَاثٌ مِنْ أَخْلَاقِ الإِيْمَانِ : مَنْ إِذَا غَضِبَ لَمْ يُدْخِلْهُ غَضَبُهُ فِي بَاطِلٍ، وَمَنْ إِذَا رَضِيَ لَمْ يُخْرِجْهُ رِضَاهُ مِنْ حَقٍّ، وَمَنْ إِذَا قَدَرَ لَمْ يَتَعَاطَ مَا لَيْسَ لَهٗ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ.
’’حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تین چیزیں اخلاق ایمان میں سے ہیں : جب کسی کو غصہ آئے تو وہ غصہ اسے (عمل) باطل میں نہ ڈال دے، اور جب کوئی خوش ہو تو وہ خوشی اسے حق سے نکال نہ دے، اور وہ شخص جو قدرت رکھتا ہے مگر پھر بھی وہ چیز نہیں لیتا جو اس کی نہیں ہے۔‘‘