پچھلے چوبیس گھنٹوں میں چھ فلسطینی جاں بحق‘ کچھ اموات کے متعلق جنگی جرائم کا خدشہ

غزہ پٹی ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے آج کہا ہے کہ فلسطینی کے مقبوضہ علاقے ( او پی ٹی) میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیل فوج کی بھاری جمعیت کی غیر ضروری تعیناتی کے سبب پرتشدد احتجاج کے دوران پچھلے چوبیس گھنٹوں میں چھ فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔

پیر کے روز ستمبر17صبح 8بجے سے منگل کے روز18ستمبر کی صبح اٹھ بجے کے دوران اسرائیلی افواج نے چار فلسطینیوں کو زندہ کارتوس سے نشانہ لگاکر غزہ پٹی میں شہید کردیا۔

اسی دوران مغربی کنارہ میں اسرائیلی فوج کی کاروائی میں دو مزید فلسطینی جاں بحق ہوگئے‘ ایک کی موت گرفتاری کے دوران مارپیٹ میں ہوئی جبکہ دوسرے فلسطینی کو ایسٹ یروشلم کی مصروف ترین گلیوں میں گولی مارکر ہلاک کردیاگیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل برائے مشرقی وسطیٰ و نارتھ افریقہ صالح ہیگازی نے کہاکہ’’چونکا دینے والی حقیقت یہ ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں جاں بحق ہونے والے پانچ فلسطینیوں میں ایک کی موت اسرائیلی انتظامیہ کے تحویل میں ہوئی ہے ۔

اس طرح کے واقعات میں ہونے والی زیادہ تر اموات جان بوجھ کر کی گئی کاروائی کا نتیجہ ہے جو سنگین جنگی جرائم سے کم نہیں ہے‘‘۔پیر17ستمبر کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی غزہ پٹی کے علاقے میں دو فلسطینی بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

غزہ کی محکمہ صحت نے مذکورہ دو لوگوں کی شناخت نجی جامیل ابو اسی18اور اعلی زائد ابو اسی21سال کے طور پر کی ہے۔

اسرائیل ملٹری کا دعوی ہے کہ مذکورہ دولوگوں کو اس لئے نشانہ بنایاگیا کیونکہ وہ غزہ اسرائیل سرحد کی طرف کوچ کررہے تھے اور انہو ں نے سرحد کے خلاف ’’مشتبہ شئے بھی رکھی ‘‘ تھی