حیدرآباد۔8ڈسمبر(سیاست نیوز) پٹیل برادری کو تحفظات کی جاری تحریک اور گجرات اسمبلی انتخابات میں اس کے اثر کو زائل کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد اب انتخابات کے پہلے مرحلہ سے عین ایک دن قبل تحریک کے قائدین میں دراڑ ڈالتے ہوئے انہیں منتشر کرنے کی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے جس کے نتیجہ میں پٹیل پاٹی دار مہم کا انتخابات پر اثر زائل ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے ۔ ابتدا میں ہاردک پٹیل کی بڑھتی مقبولیت کو روکنے کی کوشش میں بی جے پی کی جانب سے ہاردک پٹیل کی سیکس سی ڈی منظر عام پر لائی گئی اس سے قبل پاٹی دار تحفظات تحریک کے قائد نریندر پٹیل نے تہلکہ خیز انکشاف کیا تھا کہ بی جے پی نے انہیں 1 کروڑ روپئے کی پیشکش کی اور اس کا ایک حصہ بھی انہیں ادا کیا جا چکا ہے اس انکشاف کے بعد پارٹی نے اپنی خفت مٹانے ہاردک پٹیل کی سی ڈی منظر عام پر لائی اور جب اس سے بھی کچھ نہیں ہوا تو اب پہلے مرحلہ کی رائے دہی سے ایک دن قبل پاٹی دار تحفظات تحریک کے لیڈر دنیش بمبھانیہ کو تحریک سے علحدہ کرنے میں کامیابی حاصل کرلی اور کہا جارہاہے کہ دنیش سے تحریک کے قائدین پر سنگین الزامات لگوائے جائیں گے تاکہ ان کی چلائی گئی تحریک کا اثر زائل ہو جائے اور مخالف بی جے پی ووٹ دوبارہ پارٹی کے حق میں استعمال ہونے لگے۔ اس مقصد کیلئے رائے دہی سے ایک دن قبل کے وقت کا انتخاب حزب مخالف کو جواب دینے کا موقع میسر نہ آنے دینا ہے لیکن موجودہ دور میں سوشل میڈیا کے ذریعہ ایسی حرکتوں کا پردہ تیزی کے ساتھ فاش کیا جا سکتا ہے ۔ دنیش کی تحریک سے علحدگی یہ علامت ہے کہ بی جے پی نے انہیں عہدہ یا دولت کا لالچ دیا ہوگا یا پھر انہیں خوفزدہ کیا گیا ہوگا کیونکہ گجرات میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد تحریک کے لوگوں کے خلاف کاروائی کے بالواسطہ انتباہ پارٹی قائدین ے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد انہیں تحریک چلانے اور کانگریس کا ساتھ دینے پر مختلف مقدمات میں پھانسا جائیگا۔