پٹہ دار پاس بکس میں خامیاں،10 لاکھ بکس کی عدم تقسیم

تصویر اور ناموں کی غلطیاں، کسانوں میں ناراضگی

حیدرآباد۔/20 مئی ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے کسانوں کو فصلوں کو بونے امدادی چیکس کی تقسیم اور اراضی کے پٹہ دار پاس بکس کی اجرائی کیلئے رعیتو بندھو اسکیم کا آغاز کیا۔ 10مئی کو اس اسکیم کا آغاز ہوا اور آج آخری دن تھا۔ امدادی چیکس کی تقسیم میں حکومت کو مقررہ نشانہ کی تکمیل میں کامیابی مل سکتی ہے تاہم پٹہ دار پاس بکس کی اجرائی کے سلسلہ میں حکومت کو اس وقت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جب مختلف خامیوں اور غلطیوں کے نتیجہ میں تقریباً 10 لاکھ پاس بک تقسیم نہیں کئے جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ پاس بک میں یا تو کسانوں کے نام غلط تھے یا پھر ان کی تصویر کی جگہ کسی اور شخص کی تصویر چسپاں کردی گئی تھی۔ کسانوں نے غلطیوں سے بھرے ان پاس بکس کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور انہیں ریونیو حکام کو واپس لوٹادیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے10دن کے دوران 58 لاکھ پٹہ دار پاس بکس کی تقسیم کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کی طباعت کی تھی۔ دس دن میں 44 لاکھ پاس بکس تقسیم کئے گئے جن میں سے 3 لاکھ پاس بکس میں کسانوں کی تصویر غلط تھی۔ کسانوں نے دیگر غلطیوں جیسے نام اور پتہ کے غلط اندراج کے سبب 7 لاکھ پاس بکس واپس کردیئے۔ اس طرح جملہ 10 لاکھ پاس بکس تقسیم نہیں کئے جاسکے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ غلطیوں کی اصلاح کے بعد انہیں بعد میں تقسیم کیا جائے گا۔ رعیتو بندھو امدادی اسکیم کے تحت 40 لاکھ چیکس کی تقسیم عمل میں آئی جن میں سے 17 لاکھ چیکس کی رقم بینکوں سے حاصل کرلی گئی ہے۔ حکومت نے پاس بکس کی تیاری کو غلطیوں سے پاک بنانے کے اقدامات کئے تھے لیکن جب پاس بکس پرنٹ کے بعد پہنچے تو ان میں کئی خامیاں پائی گئیں۔ کسانوں نے غلطیوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو واپس کردیا۔ عہدیداروں نے کہا کہ جن کسانوں نے پاس بکس حاصل نہیں کئے ہیں وہ متعلقہ تحصیلدار آفس سے پاس بک حاصل کرسکتے ہیں۔ عہدیداروں کاکہنا ہے کہ پاس بکس میں غلطیوں کی اصلاح کیلئے کچھ وقت ضرور لگے گا۔ 3 لاکھ پاس بکس میں تصویر میں غلطیاں دیکھی گئیں۔ ان پاس بکس کو دوبارہ پرنٹ کرنا پڑیگا۔ تاہم یہ کام اسکیم کی تکمیل کے بعد انجام دیا جائے گا جس کے لئے مزید وقت لگ سکتا ہے۔17 لاکھ کسانوں نے چیکس سے رقم حاصل کرلی ہے اور اس سلسلہ میں بینکوں کا رویہ بھی معاون ثابت ہوا۔ حکومت نے پہلے ہی بینکوں سے خواہش کی تھی کہ وہ تمام برانچس میں نقدی دستیاب رکھیں۔ ریاستی حکومت نے اس سلسلہ میں ریزرو بینک آف انڈیا سے نمائندگی کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت دوسرے مرحلہ کے پروگرام پر غور کررہی ہے تاکہ باقی 10 لاکھ پٹہ دار پاس بکس کی تقسیم عمل میں لائی جاسکے۔