بیجنگ۔4جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) چین نے آج پٹھان کوٹ کے ایئرفورس بیس پر کئے گئے دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے قصداً کئے گئے ہیں کیونکہ حالیہ دنوں میں ہند و پاک کے تعلقات میں بہتری پیدا ہورہی تھی اور دونوں ہی ممالک میں ایسے عناصر موجود ہیں جو دونوں ممالک کے بہتر تعلقات استوار ہوتے نہیں دیکھ سکتے ۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہوا چنی انگ نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مندرجہ بالا بات کہی اور اپنی بات جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر پٹھان کوٹ حملوں کی زبردست مذمت کی اور کہا کہ یہ بات کسی کی بھی سجھ میں آئے گی کہ حملے قصداً کئے گئے ہیں تاکہ ہندو پاک تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہوجائیں ۔ حالانکہ دونوں ممالک کے معتمدین خارجہ کے درمیان 14 اور 15جنوری کو ملاقات طئے تھی لیکن اب دونوں ممالک اگر چاہتے ہیں کہ دہشت گردوں کے حوصلے پست کئے جائیں تو حملوں کے باوجود انہں اپنی بات چیت کا بہرصورت انعقاد کرناچاہیئے ۔ جنوبی ایشیاء میں ہندوستان اور پاکستان دو اہم ترین ممالک ہیں کیونکہ علاقائی امن اور استحکام کیلئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خوشگوار ہونا اولین شرط ہے ۔ مسٹر ہوا کے مطابق وزیراعظم ہند نریندر مودی کے اچانک دورہ لاہور اور اس کے بعد وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو نہ صرف ان کی سالگرہ پر مبارکباد دینا بلکہ ان کی نواسی کی شادی میں شرکت کرنا ایک ایسا واقعہ ہے جس نے خوش ہونے والوں کو تو ضرور کیا لیکن کچھ لوگوں کے سینے پر سانپ بھی لوٹنے لگے ‘تاہم اب اس بات کی ضرورت ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کی ’’ خوشگواریت‘‘ کو برقرار رکھیں اور بات چیت کے سلسلہ کو جاری رکھیں ۔ چین کا یہ ماننا ہے کہ کسی بھی نوعیت کی دہشت گردی صرف باہم بات چیت کے ذریعہ ہی ختم ہوسکتی ہے ۔ یاد رہے کہ ہفتہ کو مسلح پاکستانی دہشت گردوں نے پٹھان کوٹ میں واقع ہندوستانی ایئرفورس بیس پر حملہ کردیا تھا جن کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ ان کا تعلق مولانا مسعود اظہر کی جیش محمد دہشت گرد تنظیم سے تھا ۔