لوک سبھا میں حکومت کا بیان‘ پاکستانی حکومت پر بھی تائید کا الزام
نئی دہلی ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پہلی بار پاکستان نے ہندوستان میں دہشت گرد حملہ کے خلاف کارروائی میں ایک مقدمہ درج کرلیا ہے تاکہ پٹھان کوٹ حملہ میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کی تحقیقات کی جائیں جس کی بنیاد ہندوستان کے فراہم کردہ ثبوتوں پر ہوگی۔ لوک سبھا میں آج حکومت ہند کی جانب سے بیان دیتے ہوئے منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ ہری بھائی پارتی بھائی چودھری نے کہاکہ پاکستان نے پہلی بار پاکستانی شہریوں کے پٹھان کوٹ حملہ میں ملوث ہونے کی تحقیقات کیلئے مقدمہ درج کیا ہے۔ مملکتی وزیرداخلہ کرن رجیجو نے کہاکہ ہندوستان کے پاس پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس حملہ کی تحقیقات کیلئے حکومت پاکستان نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پٹھان کوٹ فضائیہ اڈے پر حملہ پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں کی کارستانی تھی جو انتظامیہ کی تائید سے کام کرتی ہیں۔ حکومت نے راجیہ سبھا میں یہ بات کہی۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہاکہ مکمل تفصیلات این آئی اے کی تحقیقات کے بعد دستیاب ہوں گی۔ لیکن یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان کی غیر سرکاری تنظیمیں اِس کارروائی میں ملوث تھیں۔ حکومت کی تائید کے بغیر یہ کارروائی بلا رکاوٹ انجام نہیں پاسکتی۔ وہ شیوسینا رکن سنجے راوت کے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جو جاننا چاہتے تھے کہ کیا یہ صرف دہشت گرد حملہ تھا یا پھر مسلح کارروائی پاکستانی فوج کی تائید سے کی گئی تھی۔ ضمنی سوالات کے جواب میں پاریکر نے کہاکہ سراغ رسانوں کو امکانی حملہ کی اطلاع ملی تھی جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ پٹھان کوٹ فوج کی تنصیبات امکانی نشانہ ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس کی این آئی اے تحقیقات کررہی ہے۔ تفصیلات فی الحال ظاہر نہیں کی جاسکتیں۔