نئی دہلی۔ 4 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دفاعی ماہرین نے پٹھان کوٹ میں ہندوستانی فضائیہ کے ہوائی اڈہ پر دہشت گرد حملہ سے نمٹنے کے طریقہ کار میں رابطہ کے فقدان کی نشاندہی کی ہے۔ اس کارروائی میں مختلف ایجنسیوں کے ملوث ہونے کے تعلق سے بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ جلد بازی کی قطعی ضرورت نہیں کیونکہ دہشت گرد اس وقت گھیرے میں ہیں اور اگر عجلت پسندی کا مظاہرہ کیا جائے تو نقصانات میں اضافہ ہوگا۔ واضح رہے کہ اس کارروائی میں اب تک 7 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان ماہرین نے ہندوستانی فضائیہ اور فوج کے مابین بہترین تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کا فقدان پایا جاتا ہے ۔ ہمارے پاس کئی ایجنسیاں این ایس جی، پنجاب پولیس ، ایر فورس کے گارڈ کمانڈوز اور فوج ہیں جو اس وقت جاری آپریشن میں شریک ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری فوج ایسی صورتحال سے نمٹنے کی بخوبی صلاحیت رکھتی ہے اور پہلے ہی دن سے یہ کام ہونا چاہئے تھا۔ سابق فوجی سربراہ وی پی ملک نے کہا کہ فوج کو یہ ذمہ داری تفویض کرتے ہوئے آپریشن کیلئے جوابدہ بنانا آسان تھا۔ ان کا یہ احساس ہے کہ ابتدائی مرحلہ میں ہی آپریشن کو پیچیدہ کردیا گیا۔ لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ایچ ایس پناگ، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) راج کڈیان نے بھی یہی رائے ظاہر کی۔