ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر پچاس پیسے بڑھائے گئے ۔ عراق بحران کا عذر
نئی دہلی 30 جون (سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے آج شام پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 1.69 روپئے کے بھاری اضافہ کا اعلان کیا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 50 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ عراق کے بحران کی وجہ سے بین الاقوامی مارکٹ میں آئی تبدیلیوں اور کرنسی مارکٹ میں گراوٹ کی وجہ سے یہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ اس اضافہ پر آج نصف شب سے عمل آوری شروع ہوگئی ہے ۔ اس میں مقامی سیلس ٹیکس اور ویاٹ شامل نہیں ہے اور ان کو شامل کرنے کے بعد اصل اضافہ اور بھی زیادہ ہوگا ۔ دارالحکومت دہلی میں اب پٹرول کی قیمت میں 2.02 روپئے فی لیٹر اضافہ ہوگا اور یہ قیمت بڑھ کر 73.58 روپئے ہوجائیگی ۔ جبکہ فی الحال اس کی قیمت 71.56 روپئے فی لیٹر تھی ۔ دہلی میں ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 56 پیسے کا اضافہ ہوگا ۔ انڈین آئیل کارپوریشن کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں جغرافیائی و سیاسی بے چینی اور بد امنی کے نتیجہ میں بین الاقوامی سطح پر گذشتہ دو ہفتوں کے دوران تیل کی قیتموں میں خاطر خواہ تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ گیسولین ( پٹرول ) کی قیمت میں گزشتہ دنوں میں فی بیاریل چار ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور روپئے کی ڈالر کے مقابلہ میں شرح تبادلہ میں بھی گراوٹ آئی ہے ۔ ان دونوں کے اثر کے نتیجہ میں پٹرول کی قیمت میں 1.69 روپئے فی لیٹر کا اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اس میں مقامی اور ریاستی سطح پر عائد ہونے والے ٹیکس شامل نہیں ہیں۔ کہا گیا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں جو اضافہ ہوا ہے وہ سابقہ روایت کے مطابق ہے جس کے مطابق ہر ماہ اس میں فی لیٹر پچاس پیسے بڑھائے جاتے ہیں۔ انڈین آئیل کارپوریشن کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمت میں ہر ماہ ہونے والے اضافہ کے باوجود سرکاری تیل کمپنیوں کو اس پر فی لیٹر 3.40 روپئے کے نقصان کا سامنا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ جاریہ مہینے ان نقصانات میں عراق بحران کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے ۔ تیل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ عراق بحران کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکٹ میں اضافہ ہوگیا ہے ۔