پٹرول پمپ مالکین کی اچانک ہڑتال‘ عوام کو مشکلات

حیدرآباد ۔ 2 ؍ مارچ (سیاست نیوز) دونوں شہروں میں پٹرول پمپ مالکین نے آج محکمہ اوزان و پیمائش کی جانب سے دھاوؤں کے خلاف اپنے پٹرول پمپ بند رکھے اور 13 ؍ مارچ کو بھی پٹرول پمپس کے خلاف جاری دھاووں کے خلاف بند منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ اوزان و پیمائش نے گذشتہ دنوں پٹرول پمپس پر چوری کے متعدد شکایتوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے ریاست بھر میں 24 پٹرول پمپس کو مہر بند کیا ہے جو کہ پٹرول میں کمی کے مرتکب پائے گئے ۔ آج بھی محکمہ اوزان و پیمائش کے عہدیداروں کی جانب سے متعدد مقامات پر دھاوے کئے جانے کی اطلاعات پر صبح سے ہی کئی پٹرول پمپ بند تھے جس کے سبب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ بعض علاقوں میں پٹرول پمپ کھلے رہے جہاں پر عوام کا اژدھام دیکھا گیا ۔

اسی دوران دونوں شہروں میں اس بات کی اطلاع گشت کرنے لگی کہ پٹرول پمپ مالکین نے غیر معینہ بند منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ عوام نے پٹرول پمپ مالکین کے ان حرکات پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھاووں کے خلاف بند ہونے والے پٹرول پمپ کی حرکات اس بات کا شبہ پیدا کر رہی ہیں کہ ان پٹرول پمپس پر کم پٹرول ڈالا جاتا ہے ۔ اسی لئے وہ محکمہ سیول سپلائیز ‘ محکمہ اوزان و پیمائش کی کارروائی سے خوفزدہ ہیں ۔ پرانے شہر کے پٹرول پمپ بند ہونے کے باعث عوام کو تکلیف دہ صورتحال سے گذرنا پڑ رہا تھا ۔ پٹرول پمپ مالکین کے اجلاس کے بعد مسٹر پی سی گوئل صدر پٹرول پمپ مالکین فیڈریشن نے بتایا کہ آج بعض پٹرول پمپ مالکین نے اپنے طور پر محکمہ اوزان و پیمائش کے دھاووں کے خلاف بند منایا ہے لیکن فیڈریشن نے 3؍ مارچ سے بند منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اس فیصلہ کے تعلق سے انہوں نے بتایا کہ 3 مارچ کو محکمہ اوزان و پیمائش کے علاوہ محکمہ سیول سپلائیز کے اعلی عہدیداروں سے پٹرول پمپ مالکین ملاقات کریں گے اور بات چیت کے بعد ہی پٹرول پمپ بند کے متعلق قطعی فیصلہ کیا جائیگا ۔ مسٹر پی سی گوئل نے سرکاری محکمہ جات کی کارروائیوں کی مذمت کی اور کہا کہ پٹرول پمپ مالکین ان کاررائیوں کو ہراسانی تصور کر رہے ہیں ۔ عہدیدار پمپ کو مہر بند کر رہے ہیں تو مالکین پر جرمانے عائد ہو رہے ہیں ۔ اسی لئے مالکین نے اپنے طور پر پمپ بند رکھ کر بات چیت کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جرمانوں سے بچاجاسکے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بعض پٹرول پمپس پر بڑے پیمانے پر چوری اور مشینوں میں الٹ پھیر کی شکایات سامنے آئی تھیں جس پر محکمہ اوزان و پیمائش نے دھاوے کئے تھے اور 24 پٹرول پمپس کو مہر بند کیا جا چکا ہے ۔