پٹرول پمپس کو وصول ہونے والے 100 کے نوٹس کہاں گئے!ے

2000 نوٹ کی ادائیگی پر چلر کی قلت ، صارفین کی شدید برہمی
حیدرآباد۔2۔ڈسمبر (سیاست نیوز) پٹرول پمپ پر وصول ہونے والے 100 کے کرنسی نوٹ کہاں جا رہے ہیں؟پٹرول پمپ پر پٹرول کی فروخت معمول کے مطابق ہو رہی ہے لیکن ان کی جانب سے وصول کئے جا رہے 100کے کرنسی نوٹ کا چلر اب بھی نہیں دیا جا رہا ہے اور 2000کی نوٹ رکھنے والے ضرورتمندوں کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دونوں شہروں میں ریزگاری کا مسئلہ اب بھی جوں کا توں برقرار ہے اور عوام کو چلر کے لئے بھٹکتے دیکھا جا رہا ہے۔ پٹرول پمپس پر جہاں 2000کے کرنسی نوٹ کے ذریعہ پٹرول ڈالنے والوں کو چلر نہیں دیا جا رہا ہے وہیں کئی پٹرول پمپس کی جانب سے 500کے کرنسی نوٹ بینک کھاتوں میں جمع کروائے جا رہے ہیںاور 100کے وصول ہونے والے کرنسی نوٹوں کو چلر کے طور پر جاری کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا جانے لگا ہے۔ عوام اس بات کی شکایت کر رہے ہیں کہ 8نومبر کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس صورتحال کا ہر کوئی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے ۔ ابتدائی دنوں میں 1000یا 500کی نوٹ قبول کرنے کیلئے مکمل قیمت کا پٹرول ڈلوانے کی بات کہی گئی لیکن بتدریج حالات معمول پر آنے کے دوران حکومت نے 1000کی نوٹ کی مکمل تنسیخ کا اعلان کردیا جس کے نتیجہ میں عوام میں خوف و ہراس کی لہر دور گئی۔بتایا جاتا ہے کہ پٹرول پمپ پر چلر نہ دیئے جانے کی اطلاعات و شکایات کے موصول ہونے کے بعد ہی حکومت نے 500کی کرنسی نوٹ کو 2ڈسمبر کی درمیانی شب سے اسے بھی پٹرول پمپ پر نا قابل قبول قرار دے دیا ہے۔پٹرول پمپ مالکین کی جانب سے 100کے نوٹ کی عدم اجرائی پر عوام میں شدید برہمی پائی جاتی ہے ۔ عوام میں اس بات کے شبہات پیدا ہونے لگے ہیں کہ کہیں پٹرول پمپ مالکین کی جانب سے ان 100کی کرنسی کو فروخت تو نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ ملک بھر میں کرنسی کی تبدیلی کا کاروبار عروج پر ہے۔ان اطلاعات کے سبب ہی عوام پٹرول پمپ مالکین پر برہم ہیں کیونکہ انہیں بینک سے حاصل ہونے والی 2000کی کرنسی نوٹ کا چلر پٹرول ڈلوانے کیلئے بھی کام نہیں آرہا ہے تو اسے کس طرح چلایا جائے اور کہاں خرچ کیا جائے۔