نئی دہلی /31 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 2.41 روپئے اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 2.25 روپئے کی کمی کی گئی ہے۔ نئی شرحوں کا اطلاق آج نصف شب سے ہو گیا ہے۔ بین الاقوامی تیل کی شرحوں میں کمی کے سبب یہ فیصلہ کیا گیا۔ زائد از ایک دہے میں پہلی مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی شرحوں میں کمی اس لئے آئی ہے، کیونکہ حکومت نے انھیں کنٹرول سے آزاد کردیا تھا۔ پٹرول پمپ ڈیلرس کو ادا کئے جانے والے کمیشن میں 10 اور 15 پیسے کا اضافہ کرنے کے بعد حکومت نے ڈیزل اور پٹرول کی قیمت میں کمی کی ہے۔ اگر ڈیلر کے کمیشن میں اضافہ نہیں کیا جاتا تو پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید کٹوتی ہو سکتی تھی۔ کل سے دہلی میں پٹرول کی قیمت فی لیٹر 66.65 روپئے کی بجائے 64.25 روپئے فی لیٹر ہوگی۔ ممبئی یہ شرح 2.55 روپئے کٹوتی کے ساتھ فی لیٹر 71.91 روپئے ہوگی۔ اگست سے اب تک پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 9.36 روپئے کی کمی آئی ہے۔ یہ قیمتیں ایک ریاست سے دوسری ریاست میں مختلف ہوتی ہیں۔
ڈیزل کی قیمتوں میں اس ماہ دوسری مرتبہ کمی کی گئی ہے۔ دہلی میں کل سے ڈیزل فی لیٹر 53.35 روپئے میں دستیاب ہوگا۔ ممبئی میں ڈیزل کی قیمت میں 2.50 روپئے فی لیٹر کمی کی گئی ہے، یہاں کل سے فی لیٹر ڈیزل 61.04 روپئے میں دستیاب ہوگا۔ حکومت نے غیر سبسیڈی والے پکوان گیس کی قیمت میں بھی فی سیلنڈر 18.5 روپئے کی کمی کی ہے، اب سیلنڈر 865 روپئے میں دستیاب ہوگا۔ اسی دوران بی جے پی نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کے سر جاتا ہے۔ مودی حکومت نے اقتدار پر آنے کے بعد پٹرول کی قیمت میں 6 مرتبہ اور ڈیزل کی قیمت میں دو مرتبہ کمی کی ہے۔ بی جے پی نے ان قیمتوں میں کمی کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے۔بی جے پی کے قومی سکریٹری سریکانت شرما نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی سے توقع ہے کہ کسانوں کو راحت ملے گی۔