نئی دہلی 2 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے آج پٹرول پر اکسائز ڈیوٹی میں فی لیٹر 2.25 روپئے اور ڈیزل پر فی لیٹر ایک روپیہ اضافہ کردیا ہے ۔ تاہم ادعا کیا ہے کہ ریٹیل فروخت میں اس سے کوئی اضافہ نہیں ہوگا کیونکہ تیل کمپنیوں نے کچھ وقت تک ڈیوٹی میں اضافہ کے بوجھ کو خود ہی برداشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گذشتہ تین ہفتوں میں یہ دوسری مرتبہ ہے جب حکومت نے پٹرول و ڈیزل پر اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ آئندہ چار ماہ میں حکومت کو اس اضافہ سے 4,000 کروڑ روپئے حاصل ہونگے ۔ حکومت بین الاقوامی تیل قیمتوں میں کمی کے رجحان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کررہی ہے تاکہ اس کے پاس مالیہ مستحکم ہوسکے ۔ 12 نومبر سے پٹرول پر اکسائز ڈیوٹی میں فی لیٹر 1.50 روپئے کا اضافہ ہوا تھا ۔ حکومت کو جاریہ اقتصادی سال کے دوران دونوں مرتبہ کے اضافہ کے نتیجہ میں 10,000 کروڑ روپئے حاصل ہونگے ۔ انڈین آئیل کارپوریشن کے صدر نشین بی اشوک نے بتایا کہ اس اضافہ کو صارفین پر منتقل نہیں کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہم نے کل ہی پٹرول قیمتوں پر نظر ثانی کی ہے ایسے میں فوری طور پر پھر تبدیلی ضروری نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کمپنیوں نے اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کے امکان کے پیش نظر قیمتوں میں کمی نہیں کی تھی بلکہ بین الاقوامی مارکٹ کے حالات کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا تھا ۔