پٹرول وڈیزل پر ملک بھر میں تلنگانہ میں سب سے زیادہ ٹیکس

مرکزی و ریاستی حکومتوں کا عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ۔ ترجمان تلنگانہ کانگریس کا الزام
حیدرآباد۔24 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے پٹرول اور ڈیزل پر زیادہ ٹیکس عائد کرنے کے معاملے میں ملک بھر میں تلنگانہ سرفہرست ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان ڈاکٹر شراون نے کہا کہ یو پی اے حکومت میں عالمی منڈی میں خام تیل 120 ڈالر فی بیارل تھا تب کانگریس نے 68 روپئے پٹرول اور 53 روپئے ڈیزل فی لیٹر فروخت کیا تھا۔ فی الحال عالمی مارکٹ میں 79 ڈالر فی بیارل خام تیل فروخت ہورہا ہے مگر ملک میں 84 روپئے پٹرول اور 74 روپئے ڈیزل فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ ایک طرف مرکزی حکومت سنٹرل اکسائیز ڈیوٹی اور دوسری طرف ریاستی حکومتیں ویاٹ کے نام پر غریب عوام کو لوٹ رہی ہیں۔ ملک کی 22 ریاستوں میں سب سے زیادہ ٹیکس تلنگانہ حکومت وصول کررہی ہے۔ گوا میں پٹرول پر 16.61% اور ڈیزل پر 18.82%، تریپورہ میں پٹرول پر 18.89% اور ڈیزل پر 12.97%، دہلی میں پٹرول پر 27% اور ڈیزل پر 17.28% ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ جبکہ تلنگانہ میں پٹرول پر 35.02% اور ڈیزل پر 27% ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ ڈاکٹر شراون نے ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ گزشتہ چار سال سے پٹرول اور ڈیزل کے ٹیکس میں اضافہ کو ہی ترجیح دی ہے جس سے تلنگانہ کی آمدنی بڑھ کر 3,025 کروڑ روپئے تک پہنچ گئی ہے۔ کانگریس ترجمان نے این ڈی اے و ٹی آر ایس حکومت پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ عوام کے مفادات کی فکر ہے تو تلنگانہ اور مرکز سے ٹیکس سے دستبرداری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پٹرول و ڈیزل قیمتوں میں اضافہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے جو عوام پر زائد مالی بوجھ ہے۔ ٹیکسی آٹو چلاکر زندگی گذارنے والے غریب عوام پر بوجھ عائد ہورہا ہے۔ نقصان میں رہنے والی آر ٹی سی مزید نقصانات سے دوچار ہو رہی ہے۔ عوام احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر اُترنے سے قبل دونوں حکومتیں ٹیکس وصولی پر نظرثانی کریں۔