پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تین ماہ کے دوران 8 فیصد اضافہ

ایندھن کی طلب میں کمی اور افراط زر میں اضافے کے اندیشے

نئی دہلی 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے ایک سرکردہ ریٹنگ ادارہ آئی سی آر اے (اکرا) نے کہا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر روز مرہ کی بنیاد پر نظرثانی کے طریقہ کار پر وسط جون سے عمل آوری کے آغاز سے تاحال ان دونوں اشیاء کی قیمتوں میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس ادارہ نے خبردار کیاکہ ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ طلب میں اضافہ کو روک سکتا ہے۔ علاوہ ازیں افراط زر کے دباؤ کے ساتھ مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس ریٹنگ ادارہ نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ پٹرول اور ڈیزل کی بین الاقوامی قیمتوں میں 14 فیصد اضافہ اور پٹرول پمپ ڈیلرس کو دیئے جانے والے کمیشن میں اضافہ بھی ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کی ایک اہم وجہ ہے۔ دہلی میں پٹرول کی ریٹیل فروخت میں 7.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس کے ساتھ ہی قومی دارالحکومت میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت جو 17 جون کو 65.23 روپئے تھی اس اضافہ کے ساتھ 70.41 روپئے تک پہونچ گئی۔ ’اکرا‘ نے مزید کہاکہ ’’ٹیکس میں اعتدال کے بغیر ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ طلب میں اضافہ کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ معیشت پر افراط زر کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ امریکہ میں بھیانک آندھی اور طوفان کے سبب اس ملک میں خام تیل کی صفائی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ اگسٹ کے دوران امریکہ میں یومیہ 3.2 ملین بیرل تیل کی صفائی متاثر رہی۔ اس صورتحال سے ہندوستانی تیل ریفائنریز کو وقتیہ طور پر معمولی فائدہ پہونچا ہے۔