فقیدالمثال خیرمقدم، ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف اقدامات پر زور
واشنگٹن ۔ 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پوپ فرانسیس کے دورہ امریکہ کا آج آغاز ہوگیا، جہاں انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کو ناگزیر قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو ہم آنے والی نسلوں کیلئے نہیں چھوڑ سکتے۔ صدر امریکہ بارک اوباما نے جواب میں پوپ کی تعریف کی اور انہیں ایک اخلاقی طاقت قرار دیا جو غریبوں اور کرہ ارض کی سلامتی کے بارے میں یاد دہانی کراتے ہوئے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلا رہے ہیں۔ وہائیٹ ہاوز میں پوپ فرانسیس کا فقیدالمثال خیرمقدم کیا گیا۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں شبہات رکھنے والوں کو سخت پیام دیا اور کہا کہ کرہ ارض کا گرم ہونا ہم سب کیلئے یاد دہانی ہیکہ فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ اس مسئلہ کو ہم اپنے بچوں کیلئے نہیں چھوڑ سکتے۔ اس پیام نے اوباما کو بالخصوص اور آزاد خیال تصور کرنے والوں کو خوش کردیا ہے لیکن قدامت پسندوں کے لئے اس میں ایک پیام تھا جس میں انہوں نے مذہبی آزادی کے تحفظ کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو چوکس رہنا ہوگا اور ہر اس آزادی کا دفاع اور تحفظ کرنا ہوگا جسے خطرہ لاحق ہے یا جن پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے۔ اس بیان کا کئی امریکی بشپ اور قدامت پسند یقینا خیرمقدم کریں گے جنہوں نے اوباما انتظامیہ کے ہیلتھ کیر فیصلہ اور سپریم کورٹ کی جانب سے حال ہی میں ہم جنسوں کی شادی کو قانونی موقف دینے کی مخالفت کی تھی۔ پوپ فرانسیس پرچموں اور فوجی بیانڈ کے ساتھ وہائیٹ ہاؤز میں داخل ہوئے، جس کے بعد وہ صدر بارک اوباما کے ہمراہ سرخ قالین پر کھڑے ہوگئے اس وقت قومی ترانہ سنایا جارہا ہے۔ پوپ کی آمد سے عین قبل اوباما نے ٹوئٹر پر لکھا ’’پوپ آپ کا وہائیٹ ہاؤز میں خیرمقدم ہے۔ آپ کے محبت، امیدوں اور امن کے پیامات ہمیں حوصلہ عطا کرتے رہتے ہیں۔