ماسکو ۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صدر روس ولادیمیر پوٹین نے آج ایرانی ہم منصب حسن روحانی سے ربط قائم کرتے ہوئے عالمی طاقتوں کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات اور شام امن بات چیت کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔ کریملن کے مطابق دونوں قائدین نے جاریہ بین الاقوامی صورتحال بشمول شام کے حالات اور جنیوا 2 کانفرنس کی تیاریوں کے علاوہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر طئے پائے معاہدوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔ کریملن نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ پہلا فون کس نے کیا تھا۔ روس ان ممالک میں سب سے آگے ہے جو شام پر امن مذاکرات میں ایران کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ مذاکرات 22 جنوری کو سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے ہیں۔ اقوام متحدہ سربراہ بانکی مون نے جن تین ممالک کو دعوت نامے بھیجے ہیں ان میں ایران کو شامل نہیں کیا گیا لیکن جرمن کے وزیرخارجہ فرینک والٹر اسٹنمیر نے کانفرنس میں ایران کو شامل کرنے کی تائید کی ہے۔
ترکی ڈاکٹرس کا پولیس اور حکومت پر
ہراساں کرنے کا الزام
استنبول 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) 12 سے زیادہ ترکی ڈاکٹروں نے آج کہاکہ موسم گرما کے احتجاجی مظاہروں کے دوران عہدیداروں نے اُن پر آنسو گیس چھوڑی اور دباؤ ڈالا کہ اپنے مریضوں کے ناموں کا انکشاف کریں۔ جبکہ قبل ازیں حکومت کی ایسی فرمائش پر ڈاکٹروں نے مریضوں کے ناموں کا انکشاف کرنے سے انکار کردیا تھا۔ جنرل سکریٹری ترکی میڈیکل اسوسی ایشن انقرہ ڈاکٹر سیلسک اطالے نے کہاکہ جون کے احتجاجی مظاہروں کے دوران کچھ ایسی کارروائیاں کی گئیں جیسی کہ جنگ کے دوران بھی نہیں کی جاتیں۔ گزشتہ ماہ ایک ڈاکٹر اور ایک طب کے طالب علم کی سرزنش کی گئی تھی۔ یہ حکومت کے اِس بیان کی تردید ہے کہ اِس نے طبی عملہ کے خلاف جو احتجاجیوں کی دیکھ بھال کررہے تھے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ایک قانون گزشتہ ہفتہ منظور کیا گیا ہے جس سے عہدیداروں کو ڈاکٹروں کے خلاف غیر مسلمہ طبی دیکھ بھال کے مقدمات دائر کرنے کے نئے اختیارات حاصل ہوجائیں گے۔