روس ۔ترکی کشیدگی کم کرنے اوباما کی کوشش
ماسکو ۔ 30 نومبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) روسی صدر ولادمیر پوٹن نے آج پیرس میں جاریہ ماحولیاتی کانفرنس میں اپنے ترکی ہم منصب رجب طیب اردگان سے ملاقات سے عملاً گریز کیا جبکہ تری کی سرحد پر ایک روسی جنگی طیارہ کو مار گرادینے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ کریملن کے ترجمان ڈمیتری پیسکو نے بتایا کہ صدر روس کا اردگان سے ملاقات اور نہ ہی تبادلۂ خیال کا کوئی ارادہ ہے ۔ پوٹن نے یہ اقدام ایسے وقت کیا ہے جبکہ ترکی لیڈر نے طیارہ کو مارگرانے کے تنازعہ پر مذکورہ کانفرنس میں دوبدو ملاقات کی خواہش کی تھی ۔ گزشتہ منگل کو پیش آئے اس واقعہ پر ماسکو اور انقرہ کے درمیان خلیج پیدا ہوگئی ہے ۔ روس نے ترکی کے خلاف معاشی تحدیدات عائد کرنے کااعلان کیا ہے جبکہ دونوں لیڈروں میں الفاظ کی جنگ چھڑگئی ہے ۔ انقرہ نے پیر کے دن روسی پائلٹ کی نعش ماسکو روانہ کردیا ہے جوکہ سرحد پر مار گرائے گئے طیارہ کے ملبہ سے دستیاب ہوئی تھی ۔ اس دوران امریکی عہدیدار نے کہاکہ براک اوباما نے ترکی اور روس کے مابین لفظی جنگ کو کم کرنے کی کوشش کی ۔ انھوں نے صدر روس ولادیمیر پوٹن سے بند کمرے میں ملاقات کے دوران روس اور ترکی کے مابین کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ۔ صدر اوباما نے روسی پائلٹ کی موت پر افسوس کا اظہار کیا اور روس و ترکی کے مابین کشیدگی میں کمی کیلئے امریکہ کی ممکنہ مدد کے موقف کا اعادہ کیا ۔ دونوں قائدین نے شام میں جنگ کے خاتمہ کے لئے جنگ بندی اور اس کے سیاسی حل کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا ، تاہم ایسا لگتا ہے کہ بشارالاسد کو ماسکو کی تائید کے سلسلے میں تعطل برقرار ہے ۔
روس کے خلاف تحدیدات ختم کرنے مشروط پیشکش
اوباما نے روس کے خلاف تحدیدات ختم کرنے کی بھی پیشکش کی بشرطیکہ وہ یوکرین بحران کے سلسلے میں فبروری میں کئے گئے امن معاہدوں پر مکمل عمل کرے ۔ ان معاہدوں میں کیف اور موافق روسی باغیوں کے مابین لڑائی کو ختم کرنے کیلئے سیاسی روڈ میاپ پیش کیا گیا ہے لیکن دونوں فریقین میں جاری لڑائی کے باعث آئندہ سال کیلئے اسے موخر کردیا گیاہے ۔