پونے ۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے ضلع پونے میں موسلادھار بارش کے نتیجہ میں تودے گرنے کا واقعہ پیش آیا اور یہاں ایک گاؤں میں 160 سے زائد افراد اس میں پھنس گئے ہیں۔ این آر ڈی ایف سے وابستہ 400 رکنی عملہ نعشوں اور پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ کیچڑ اور چٹان کے ملبہ میں راحت کاری اقدامات خراب موسم کی وجہ کافی متاثر ہورہے ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اب تک 20 افراد کے ہلاک ہونے کی توثیق ہوئی ہے لیکن اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ 14 زخمیوں کو ملبہ سے باہر نکالا گیا اور قریبی پرائمری ہیلت سنٹر میں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پونے سے تقریباً 120 کیلو میٹر دور واقع گاؤں میں پیش آئے اس واقعہ کے بعد یہاں ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ 15 افراد اس ملبہ میں زندہ دفن ہوگئے ہیں۔ چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان نے بتایا کہ 44 مکانات کے 160 سے زائد افراد تودے گرنے کی وجہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔
آج صبح کے وقت پہاڑی سلسلہ کا ایک بڑا حصہ بارش کی وجہ سے گر پڑا اور سارا گاؤں اس کی زد میں آ گیا۔ ضلع پونے کے امبے گاؤں تعلقہ کے مالین دیہات میں جو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر سے 120 کیلو میٹر دور واقع ہے یہ سانحہ پیش آیا۔ بی جے پی ترجمان نے بتایا کہ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ توقع ہیکہ کل مالین گاؤں کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس سانحہ میں عوامی جانوں کے اتلاف پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزیرداخلہ کو فوری پونے پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ سانحہ کے مقام پر مشنریز کے ذریعہ ملبہ کی صفائی شروع کردی گئی ہے تاکہ اس میں پھنسے ہوئے افراد کو فوری طور پر نکالا جاسکے۔ کلکٹر پونے سورو راؤ نے کہا کہ بچاؤ اور راحت کاری کام جاری ہے۔ یہاں عوام کی کثیر تعداد جمع ہوگئی اور انہیں بھی راحت کاری کاموں میں مدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ جے سی بی، ڈمپرس اور ایمبولنس کے ذریعہ ملبہ کی صفائی اور زخمیوں کو ہاسپٹل منتقل کرنے کا کام جاری ہے۔