پونچھ میں شدید گولہ باری، ایک بی ایس ایف افسر اور ایک لڑکی ہلاک

جموں ، یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک بی ایس ایف آفیسر اور ایک پانچ سالہ لڑکی آج ہلاک ہوگئے جب پاکستانی دستوں نے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں لائن آف کنٹرول کے پاس سرحدی علاقوں پر بھاری گولہ باری کی، عہدہ داروں نے یہ بات کہی۔ انھوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں گیارہ افراد بشمول چھ سپاہی زخمی ہوئے ہیں۔ پونچھ میں ایل او سی کے پاس پاکستانی آرمی کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزی میں ایک بی ایس ایف آفیسر ہلاک ہوگیا۔ پانچ سالہ ثوبیہ بھی ماری گئی اور دو دیگر افراد زخمی ہوئے جب ایک گولہ پیر کی دوپہر ایل او سی کے پاس شاہ پور سب سیکٹر کے ایک موضع میں واقع ان کے مکان کے قریب پھٹ پڑا۔ عہدہ داروں نے مزید کہا کہ پاکستانی سپاہیوں کی شدید گولہ باری میں چھ مکانات کو نقصان پہنچا۔ پاکستان نے بھاری اسلحہ اور 120mm مورٹار بم استعمال کرتے ہوئے پونچھ میں خط قبضہ کے پاس کئی شہری علاقوں کو نشانہ بنایا جس سے سرحدی مکینوں میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا۔ آخری اطلاعات تک پاکستانی آرمی کی جانب سے فائرنگ اور شل باری کرشنا گھاٹی، کرنی، منکوٹ، گل پور، دیوگر، شاہ پور اور پونچھ سب سیکٹرز میں شدت سے جاری تھی۔ دریں اثنا ایل او سی پر فائرنگ کے پیش نظر ضلع پونچھ کے متعدد سرحدی علاقوں میں پیر کے روز تعلیمی ادارے بند رہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فائرنگ کے پیش نظر ضلع پونچھ کے مختلف سرحدی علاقوں بشمول شاہ پور، کرنی، ماندھار اور قصبہ میں ضلع مجسٹریٹ کے احکامات پر تعلیمی ادارے بند رہے ۔ ایک دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول پر شاہ پور اور کرنی علاقوں میں پیر کی صبح تقریباً 7:45 بجے پاکستانی فوج نے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرکے گولہ باری اور فائرنگ کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج بھر پور اور مؤثر جوابی کارروائی کررہی ہے ۔ اس دوران ضلع پونچھ کے منکوٹ میں ہند و پاک افواج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ پیر کو مسلسل تیسرے روز بھی جاری رہا۔ منکوٹ کے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ سے ایک فوجی اہلکار زخمی جبکہ کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے ۔ زخمی اہلکار کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق منکوٹ میں طرفین کے مابین گولہ باری کا شدید تبادلہ ہوا۔ پاکستان کی طرف سے بھاری ہتھیاروں کے استعمال کے علاوہ مارٹر گولے داغے گئے ہیں۔