پولیس کی نااہلی نے بے قصور شخص کو جیل پہنچا دیا تھا

نعش کی موجودگی کی اطلاع دینے والے کو قتل کے مقدمہ پھنسانے کا واقعہ بے نقاب
حیدرآباد 4 اگست (سیاست نیوز ) حکومت تلنگانہ ایک طرف پولیس فورس کو انتہائی عصری طرز پر تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے لیکن دوسری طرف پولیس کی نا اہلی اور اس کی بے عملی کا واضح ثبوت سامنے آیا ہے ۔ میر پیٹ پولیس نے بے قصور افراد کو ایک جھوٹے قتل کے مقدمہ میں ماخوذ کرتے ہوئے جیل بھیج دیا لیکن یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ وہ بے قصور تھے اور سارا قصور پولیس کا ہی تھی جس نے غیر ضروری طور پر انہیں جیل پہنچا دیا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب یکم جولائی کو محمد عبدالحاجی نامی شخص نے میر پیٹ پولیس سے ایک شکایت درج کروائی تھی جس میں یہ بتایا تھا کہ نا معلوم شخص کی نعش جلال گوڑہ ویلیج میر پیٹ میں موجود ہے جس پر میر پیٹ پولیس کارروائی کرتے ہوئے نعش کا پوسٹ مارٹم کروایا اور مقتول کی شناخت ٹی جنگیا کی حیثیت سے کی جو نارائن پورم منڈل ضلع رنگا ریڈی کامتوطن تھا ۔ جنگییا قتل کیس میں انسپکٹر میر پیٹ پی سریدھر ریڈی نے تین افراد کتہ پلی رمیش ، ٹی رمیش اور مرے باکا راجو کو اچانک گرفتار کرلیا ۔ ان پر یہ الزام عائد کیا کہ انہوں نے ہی جنگیا کا قتل کیاہے ۔ دوسری طرف ابراہیم پٹنم پولیس نے نا معلوم شخص کے قتل سے متعلق ایک مقدمہ درج کیاتھا اور مقتول کی شناخت کے ابھیمنیو ساکن مدھانی ٹاون شپ کنچن باغ کی حیثیت سے کی ۔ اس کیس میں ابراہیم پٹنم پولیس نے چھ قاتل راکیش کمار ،جی رگھو چاری ،ایم لکشمن نائک ،شیوا نندا ،وی سائی تیجا اور کمسالہ کٹو کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے مقتول کی اشیاء بشمول انگوٹھی بھی برآمد کرلی ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ایل بی نگر زون مسٹر پی وشوا پرساد نے میر پیٹ قتل کیس واقعہ کی تحقیقات مشتبہ ہونے پر ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی اور قتل کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی ۔ خصوصی ٹیم نے جنگیا قتل کیس میں گرفتار تین ملزمین سے پوچھ تاچھ کی جس میں حیرت انگیز انکشاف ہوا کہ انہیں بیجا طور پر قتل کیس میں ماخوذ کیا گیا تھا جبکہ ابراہیم پٹنم پولیس کی جانب سے گرفتار چار قاتلوں نے اپنے اقبالیہ بیان میں بتایا تھا کہ انہوں نے ہی جنگیا کا قتل کیا ہے ۔ اس سنسنی خیز انکشاف کے بعد کمشنر پولیس سائبر مسٹر سی وی آنند نے واقع کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا تھا جس میں میر پیٹ پولیس انسپکٹر کی لاپرواہی منظر عام پر آئی ۔ میر پیٹ پولیس کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری عدالت میں ایک درخواست داخل کرتے ہوئے بیجا طور پر گرفتار ملزمین کی رہائی کے اقدامات کریں اور ان کے خلاف درج کردہ مقدمہ سے دستبرداری اختیار کریں۔ بتایا جاتا ہے کہ میر پیٹ انسپکٹر پی سریدھر ریڈی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔