پولیس کی مدد سے غیر مجاز تعمیرات منہدم ، عدالتی احکام کی تعمیل ، صدر نشین وقف بورڈ کی خصوصی مہم

حیدرآباد ۔ یکم اگست (سیاست نیوز) حضرت میر محمود پہاڑی عطا پور کی 16 ایکر اوقافی اراضی پر ناجائز قبضے کی برخواستگی میں آج وقف بورڈ کو کامیابی حاصل ہوئی ۔ تلنگانہ وقف ٹریبونل کے فیصلہ کے بعد پولیس کی مدد سے وقف بورڈ کے حکام نے آج غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کرتے ہوئے اراضی کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی خصوصی دلچسپی سے کمشنر سائبر آباد سندیپ شنڈیلیا نے راجندر نگر پولیس کو عدالتی احکامات کی تکمیل کی ہدایت دی۔ پولیس عملہ کی موجودگی میں جے سی بی مشینوں کے ذریعہ عارضی شیڈ اور باؤنڈری کو منہدم کردیا گیا ، اس طرح درگاہ سے متصل قیمتی اراضی دوبارہ وقف بورڈ کی تحویل میں آچکی ہے ۔ گزشتہ دنوں بونال کے موقع پر تعطیل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لینڈ مافیا نے اچانک 16 ایکر اراضی پر قبضہ کرلیا تھا اور عارضی شیڈ تعمیر کئے گئے ۔ ٹین شیڈ کے ذریعہ حدبندی کرلی گئی تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ قابضین کو بعض سیاسی جماعتوں کی سرپرستی حاصل ہے ۔ مقامی سیاسی جماعت اور بی جے پی کے بعض قائدین غیر مجاز قبضہ کے پس پردہ بتائے جاتے ہیں۔ وقف ریکارڈ کے مطابق درگاہ حضرت میر محمود کے تحت سروے نمبرات 329 اور 331 کے تحت 600 ایکر اراضی موجود ہے۔ لینڈ مافیا نے چند برسوں قبل ریونیو ریکارڈ میں اس اراضی کو پٹہ اراضی درج کرالیا اور پہانی میں اراضی کے موقف کو تبدیل کردیا۔ ناجائز قبضہ کی اطلاع ملتے ہی صدرنشین وقف بورڈ نے پولیس عہدیداروں سے نمائندگی کی تھی ۔ تاہم قابضین نے عدالتی احکامات کی آڑ میں اپنی کارروائی کو جاری رکھا۔ محمد سلیم نے ماہرین قانون سے مشاورت کی اور سینئر وکلاء کے ذریعہ وقف ٹریبونل میں مقدمہ دائر کیا۔ ٹریبونل نے اس اراضی کو وقف قرار دیتے ہوئے غیر مجاز افراد کی مداخلت کے خلاف احکامات جاری کئے ۔ مذکورہ احکامات کی بنیاد پر محمد سلیم نے کمشنر سائبر آباد سے بات چیت کی اور انہیں ٹریبونل کے احکامات حوالے کئے ۔ پولیس راجندر نگر نے وقف بورڈ کے عملہ سے تعاون کرتے ہوئے غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی میں مدد کی ہے۔ شام 5 بجے سے 6.30 بجے تک انہدامی کارراوئی انجام دی گئی جسے روکنے کیلئے بعض افراد پہنچے لیکن پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا ۔ اطلاعات کے مطابق لینڈ گرابرس کے حامیوں کی کثیر تعداد نے وقف بورڈ کے عملہ کو دھمکانے کی کوشش کی لیکن پولیس کی موجودگی کے باعث وہ کارروائی روکنے سے قاصر رہے۔ جے سی بی مشینوں کے ذریعہ غیر مجاز تعمیرات کو برخواست کردیا گیا اور بہت جلد وقف بورڈ کی جانب سے بورڈ آویزاں کیا جائے گا ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کارروائی کے دوران مسلسل عہدیداروں سے ربط قائم رکھا اور متعلقہ پولیس کے تعاون پر اظہار تشکر کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ انہدامی کارروائی کی اطلاع ملتے ہی لینڈ گرابرس نے وہاں سروے نمبر 328 درج کیا تاکہ انہدامی کارروائی کو روکا جاسکے۔ یہ اراضی دراصل سروے نمبرات 329 اور 331 کے تحت ہے۔ اس طرح سروے نمبر تبدیل کرتے ہوئے عہدیداروں کو گمراہ کرنے کی کوشش بھی رائیگاں ثابت ہوئی۔ وقف بورڈ نے پہلے ہی قابضین کے خلاف پولیس راجندر نگر میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔