پولیس کا موقف برعکس، کنہیا کی درخواست ضمانت کی مخالفت

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کا عدالت میں بیان ، موقف رپورٹ کے بغیر سماعت کرنے سے عدالت کا انکار
نئی دہلی 23 فروری (سیاست ڈاٹ کام) اپنا موقف مکمل طور پر برعکس کرتے ہوئے پولیس نے آج دہلی ہائیکورٹ میں صدر جواہرلال نہرو طلبہ یونین کنہیا کمار کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی جسے غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ کل ہائیکورٹ میں حکومت کی جانب سے موقف کی رپورٹ پیش کی جانے والی ہے۔ جب یہ مقدمہ جس کی ہدایت گزشتہ ہفتہ سپریم کورٹ نے دی تھی، کل سماعت کے لئے پیش کیا جائے گا تو ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا پولیس کی جانب سے پیش ہوکر دعویٰ کریں گے کہ جسٹس پرتبھا رانی نے کنہیا کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی تھی، جسے 11 دن قبل مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ جن حالات میں ایسا کیا گیا تھا اُن میں مکمل طور پر تبدیلی آچکی ہے۔ کمشنر دہلی پولیس بسی نے کہاکہ کنہیا نے اپنے طور پر ندامت کا اظہار کیا ہے کیوں کہ اُنھوں نے عدالت میں پیش کئے جانے کے دن اپیل جاری کی تھی لیکن بعدازاں ایسی کوئی اپیل جاری کرنے کی تردید کردی اور چند الزامات عائد کئے جو ’’جھوٹے‘‘ ہیں۔ بسی نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ پولیس کنہیا کی درخواست ضمانت کی مخالفت کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ 10.30 بجے دن جیسے ہی مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوا ، جسٹس رانی نے کہاکہ کیا آپ موقف کی رپورٹ داخل کررہے ہیں، اگر آپ جانتے ہیں تو آپ کو کیا کرنا چاہئے تھا ، بنچ نے کہاکہ موقف کی رپورٹ کا کیا ہوا، اگر آپ کے پاس موقف کی رپورٹ نہیں ہے تو مقدمہ کی سماعت جاری نہیں رکھی جائے گی۔ آپ تحقیقاتی عہدیدار سے رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہیں، تاہم اے ایس جی مہتا نے عدالت کی بنچ سے کہاکہ موقف کی رپورٹ سربمہر لفافہ میں ضمانت کی درخواست کے خلاف فرد جرم عائد کرتے ہوئے پیش کی جائے گی۔ ملزم کو یہ رپورٹ نہیں دکھائی جاسکتی، اِس پر بنچ نے تبصرہ کیاکہ سربمہر لفافہ میں پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اسے برسر آپ داخل کرسکتے ہیں۔ تاہم بنچ نے واضح کیاکہ موقف کی رپورٹ صرف ضمانت کی حد تک محدود رہنی چاہئے۔ سماعت کا جیسے ہی آغاز ہوا ، مشیر قانونی حکومت دہلی ایڈوکیٹ راہول مہرا نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی اور کہاکہ اس سلسلہ میں اعلامیہ پیش کیا جائے گا۔