وزیراعظم سے مداخلت اور سپریم کورٹ کے فیصلہ میں ترمیم کی سفارش، ہریش راؤ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 3 ۔اپریل (سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے ملک کی موجودہ سیاست میں تبدیلی کی ضرورت ظاہر کی تاکہ تمام طبقات بالخصوص دلتوں اور پسماندہ طبقات کو ان کے جائز حقوق حاصل ہوں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کل بھارت بند کے دوران دلتوں پر ملک کے مختلف حصوں میں کئے گئے حملوں کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر حملہ بدبختانہ اور افسوسناک ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ پولیس کی کارروائی میں 9 دلتوں کی موت واقع ہوگئی اور اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے حصول کے طویل عرصہ بعد ملک میں اس طرح کی صورتحال کے لئے کانگریس اور بی جے پی حکومتیں ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی ، ایس ٹی قانون کی موجودگی کے باوجود دلتوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ دلتوں میں یہ احساس پیدا ہوچکا ہے کہ اگر قانون نہ ہوں تو انہیں تحفظ حاصل نہیں ہوگا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اس سلسلہ میں مداخلت کرتے ہوئے دلتوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دلت طبقہ عدم تحفظ کا شکار ہے اور ان میں بھروسہ پیدا کرنا مرکز کی ذمہ داری ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ملک میں ہر سال کم از کم 40,000 مقدمات دلتوں کے خلاف درج کئے جاتے ہیں۔ 2010 ء میں 40481 ، 2011 ء میں 40435 ، 2012 ء میں 41826 اور 2013 ء میں 45631 مقدمات درج کئے گئے۔ راجستھان ، بہار ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ جیسی ریاستوں میں دلتوں پر مقدمات کی تعداد زیادہ ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں دلتوں پر زیادہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، جو افسوسناک ہے ۔ صرف راجستھان میں دلتوں پر 34.7 فیصد مقدمات درج کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی اقتدار میں غریب اور بھی ز یادہ غریب ہوگئے اور دولت مند طبقہ مزید دولتمند ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ بھارت بند کی صورتحال کیوں پیدا ہوئی۔ عدم تحفظ کے احساس کے تحت دلت سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوگئے۔ انہوں نے مسئلہ کی یکسوئی کے سلسلہ میں قومی سیاسی جماعتوں کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا ۔ ہریش راؤ نے حیدرآباد میں تلگو روزنامہ کے دفتر کے روبرو بی جے پی کے احتجاج کی مذمت کی اور کہا کہ یہ آزادیٔ صحافت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بند کے دوران پولیس کارروائی میں ہلاک ہونے والے دلتوں کے افراد خاندان سے ٹی آر ایس اظہار ہمدردی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں کے تحفظ کے لئے برطانوی دور سے خصوصی قوانین موجود ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی نے 70 سال تک حکومت کی لیکن دلتوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاسکا۔ ہریش راؤ نے مشورہ دیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بات چیت کرتے ہوئے عدالت کے فیصلہ پر نظرثانی کی خواہش کرنی چاہئے ۔ مرکزی حکومت کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ریویو پٹیشن داخل کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر حملہ کے واقعات سے سماج کا سر شرم سے جھک جاتا ہے ۔ کانگریس اور بی جے پی اس مسئلہ پر محاسبہ کرنے کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ حکومت دلتوں اور گریجن طبقہ کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ دلت لڑکیوں کیلئے اقامتی ڈگری کالج کے قیام کی تجویز ہے۔ ٹی آر ایس دور حکومت میں تلنگانہ میں دلتوں کی بھلائی اور ترقی کے لئے منفرد اسکیمات شروع کی گئیں۔