پولیس پٹرولنگ کو مؤثر بنانے 500 گاڑیوں پر کیمرے نصب

جلسہ، جلوس، فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات کی 100 میٹر کی دوری سے بھی راست نگرانی، کنٹرول روم سے مربوط
… محمد علیم الدین …
حیدرآباد۔/29مارچ۔ شہر میں چوکسی اور پولیس نظام میں مزید بہتری کیلئے سٹی پولیس نے نئے طریقہ کار کو رائج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہاک آئی شی ٹیم اور پاسپورٹ درخواستوں کی جانچ کے اپنے طرز کے منفرد طریقہ کار کو رائج کرتے ہوئے قومی سطح پر اپنی علحدہ پہچان بنانے والی سٹی پولیس نے اب پولیس کی گاڑیوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طریقہ کار پر عمل آوری کے لئے تجرباتی اقدامات بھی شروع کردیئے گئے ہیں۔ سنسنی خیز واقعات، کشیدہ ماحول، فرقہ وارانہ نوعیت کے حالات کے علاوہ عام دنوں میں پولیس پٹرولنگ کو موثر بنانے کیلئے ان کیمروں کا استعمال کیا جائے گا۔ پولیس کی گاڑی کی چھت پر نصب کئے جانے والے یہ کیمرے بظاہر سائرن جیسے دکھائی دیں گے لیکن ان میں تین کیمرے نصب ہوں گے جن میں ایک پان ٹنٹ زوم کیمرہ رہے گا جو 100میٹر کی دوری پر ہونے والی کسی بھی قسم کی سرگرمی کا احاطہ کرے گا اور گاڑی میں ان کیمروں کی کارکردگی کیلئے ٹی وی سسٹم رہے گا اور ایک بٹن موجود رہے گا جس کے ذریعہ کیمروں کی کارکردگی کو راست کمانڈ کنٹرول سنٹر سے جوڑا جائے گا جو کمشنریٹ میں موجود ہے۔ سٹی پولیس اس طریقہ پر عمل کرتے ہوئے ملک کی پہلی پولیس ہونے کا اعزاز حاصل کرلے گی۔ تاہم دہلی اور بنگلور میں اس طرح کے طریقہ پر عمل جاری ہے لیکن ان بڑے شہروں میں پولیس کی گاڑیوں پر صرف ایک کیمرہ ہے۔ پولیس نے دونوں کمشنریٹ کی 500 پولیس گاڑیوں پر کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جلسہ، جلوسوں اور ریالیوں اور مذہبی و سیاسی پروگراموں کے دوران بھی پٹرولنگ کی ان گاڑیوں کو استعمال میں لایا جائے گا۔ جیسا کہ شوبھا یاترا کے دوران کیا گیا۔ شہر میں ٹریفک جنکشنوں، اہم چوراہوں، اہم مقامات، فلائی اوورس پر 350 کیمرے موجود ہیں تاہم پولیس کی گاڑیوں پر نصب کئے جانے والے کیمروں کے ذریعہ گلی کوچوں، چھوٹے بڑے چوراہوں اور مقامات پر نقل و حرکت کو ریکارڈ کیا جائے گا۔ گاڑی کے ہر سمت میں 100میٹر تک ہونے والی ہر نقل و حرکت کا بہ آسانی پولیس ان کیمروں کی مدد سے مشاہدہ کرسکتی ہے۔ اس طریقہ کار سے پولیس عملہ کی کارکردگی میں بھی بہتری پیدا ہوگی۔ کسی ایک جگہ گلی یا محلہ میں گاڑی پہونچنے کے بعد تھوڑی دیر سائرن بجاکر اور ایک مقام پر تھوڑی دیر توقف کے بعد واپس جانے والی پولیس گاڑی اور صرف ایک طرف مشاہدہ کرنے والے عملہ کی چوکسی بھی بڑھ جائے گی۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے پٹرولنگ گاڑیوں کے علاوہ اسٹیشن ہاوز آفیسرس کی گاڑیوں پر بھی کیمروں کی تنصیب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس کے اس فیصلہ سے اب سڑکوں پر گلی و بازاروں میں غیر مجاز گاڑیوں کو پارک کرنا مہنگا ثابت ہوگا۔ چونکہ کیمروں کی مدد سے تصویر کشی کے بعد تصویر کو ای چالان شعبہ منتقل کردیا جائے گا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا ماننا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے ٹریفک جام میں بھی کمی واقع ہوگی۔