پولیس نے 7 افراد کو بس سے اتار کر ہلاک کیا

نئی دہلی ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) آندھراپردیش کے ضلع چتور میں ہوئے انکاونٹر میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص نے آج دعویٰ کیا ہیکہ 20 کے منجملہ 7 افراد کو بس سے زبردستی نیچے اتار کر انہیں گولی ماری گئی۔ اگر یہ دعویٰ درست ثابت ہوجائے تو حکومت آندھراپردیش کیلئے زبردست دھکہ ثابت ہوسکتا ہے جو اس انکاونٹر کی مدافعت کررہی ہے۔ حکومت کا یہ موقف ہیکہ 100 افراد پر مشتمل مسلح افراد نے پولیس پر حملہ کردیا تھا جس کی وجہ سے اسے فائرنگ کیلئے مجبور ہونا پڑا۔ آندھراپردیش سیول لبرٹیز کمیٹی رکن کرانتی چیتنیا نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے ایک ایسے شخص سے ربط قائم کرنے میں کامیابی حاصل کرلی جو انکاونٹر میں زندہ بچ گیا۔ اسے محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے اور قومی انسانی حقوق کمیشن کے روبرو پیش کیا جائے گا۔ بعض مہلوکین کے ارکان خاندان جو نعشیں حاصل کرنے کیلئے چتور پہنچے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ زندہ بچنے والے 8 افراد دراصل لکڑیاں کاٹنے والے تھے اور آندھراپردیش میں اسمگلرس نے ان کی خدمات حاصل کی تھی۔ زندہ بچنے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن اس کا تعلق ٹاملناڈو کے تھرو وناملائی سے بتایا گیا ہے۔ سیول لبرٹیز کمیٹی نے اس شخص کے رشتہ داروں کیلئے ربط قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس شخص کے حوالہ سے بتایا گیا کہ گروپ میں موجود 7 افراد کو پولیس نے بس سے نیچے اتارا اور اپنے ساتھ لے گئے۔ وہ اسی بس میں علحدہ بیٹھا ہوا تھا، اس لئے پولیس کی زد میں آنے سے بچ گیا۔ یہ شخص منگل کی صبح اپنے گاؤں واپس ہوا جبکہ ٹی وی پر انکاونٹر کی نیوز دکھائی جارہی ہے۔