پولیس میں اقلیتوں کو سبق سکھانے کا خطرناک رجحان

نئی دہلی ۔ 8 ۔ اپریل (فیکس) جمعیتہ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے تلنگانہ کے ورنگل اور نلگنڈہ کے سرحدی علاقہ میں 5 زیر سماعت مسلم قیدیوں کو ہلاک کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے ریاستی جمعیتہ علماء کی طرف سے معاملہ کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیر سماعت مسلم قیدیوں کو دہشت گردی کے جس الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اس کو ثابت کرنا پولیس کے لئے مشکل ہورہا تھا اور مقدمہ آخری مرحلہ میں تھا، اس لئے پولیس نے عدالت میں اپنی ناکامی اور بے عزتی کے اندیشہ سے ان نوجوانوں کو بھاگنے اور حملہ کرنے کا بہانہ بناکر قتل کردیا، یہ نوجوان جس طرح بیڑیوں اور ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے اور دیڑھ درجن پولیس والے ان کو لے کر عدالت میں جارہے تھے، اس الزام کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ پولیس کی بندوق چھین کر اس پر حملہ آور ہوگئے تھے ، اگر ایسا کیا تھا تو کیا پیر وغیرہ میں گولی نہیں ماری جاسکتی تھی ، مولانا مدنی نے معاملہ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیتہ علماء اس معاملہ کو لیکر عدالت میں جائے گی۔ انہوں نے ریاستی جمعیتہ کو اس سلسلے میں ضروری تیاریوں کی ہدایت دیدی ہے ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ پولیس سسٹم میں جس طرح کی خرابیاں اور اقلیتوں کے تعلق سے نفرت پیدا کردی گئی ہے ۔

اس کے مدنظر ان کے لوگوں کو پولیس کی طرف سے سبق سکھانے اور ختم کرانے کا غلط رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے، میرٹھ کے ہاشم پورہ کے قتل عام واقعہ میں بھی یہی رجحان کام کرتا نظر آرہا ہے ، اس کی طرف وبھوتی نارائن نے بھی اشارہ کیا ہے ، مولانا مدنی نے خاص طور پر ہندی ، انگریزی میڈیا پر تنقید کی کہ وہ مجرم ثابت ہونے سے پہلے ہی ملزم کو مجرم اور مسلمان ہو تو فوراً دہشت گرد قرار دے کر جج کا رول ادا کرنے لگتا ہے ، اس حالیہ واقعہ میںبھی زیر سماعت نوجوان کو سیدھے سیدھے دہشت گرد کہا لکھا جارہا ہے ، یہ انصاف کے خلاف ہے، گزشتہ کچھ دنوں سے انکاؤنٹر سے متعلق پولیس کی کہانیاں فرضی ثابت ہوچکی ہیں ۔ مولانا مدنی نے ریاستی جمعیتہ کو اس کی بھی ہدایت دی ہے کہ اگر فوری طور پر معاملہ کی انکوائری کر کے ضروری اقدامات نہیں کئے گئے تو تلنگانہ ریاست کے ہر ضلع کے پولیس ہیڈ کوارٹر پر احتجاجی دھ رنا کے ساتھ قصوروار پولیس والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے انکاؤنٹر معاملہ سے متعلق فیصلے آنے تک قتل میں شامل پولیس والوں کو فوری طور پر معطل کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔