دو ریاستوں کے قائدین کو خوشگوار حل تلاش کرنے کا مشورہ : کودنڈا رام
حیدرآباد۔/29مئی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ جے اے سی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام نے پولاورم پراجکٹ کے ڈیزائن کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجکٹ کا ڈیزائن بھدراچلم ڈیویژن کے تحت آنے والے 7منڈلوں کے قبائیلی عوام کے مفادات کے برخلاف ہے لہذا مرکزی حکومت کو چاہیئے کہ وہ پراجکٹ کے ڈیزائن میں تبدیلی کرتے ہوئے عوامی مفادات کا تحفظ کرے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے ساتھ گذشتہ 60برسوں کے دوران جس طرح ناانصافیوں کا سلسلہ جاری تھا اس کا تسلسل علحدہ ریاست کے قیام کے بعد بھی جاری ہے۔ نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت نے اپنے قیام کے ساتھ ہی تلنگانہ کے خلاف فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی عوام خود کو تلنگانہ کا حصہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں جبکہ جبراً انھیں آندھرا پردیش میں شامل کیا جارہا ہے۔ عوامی رائے حاصل کئے بغیر اس طرح کا اہم فیصلہ کرنا جمہوریت کے اصولوں کے مغائر ہے۔ کودنڈا رام نے مشورہ دیا کہ دونوں نئی ریاستوں کی حکومتوں اور قائدین کو آپسی مشاورت کے ذریعہ اس مسئلہ کا خوشگوار حل تلاش کرنا چاہیئے۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ بی سمن نے اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کے مجوزہ اجلاس میں ٹی آر ایس پورلام آرڈیننس کے خلاف احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مخالف عوام اس فیصلہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو فیصلہ سے دستبرداری کیلئے مجبور کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو اور وینکیا نائیڈو نے مل کر تلنگانہ سے ناانصافی کی سازش رچی ہے جبکہ ریاست کی تقسیم سے متعلق پارلیمنٹ میں منظورہ بل میں سات منڈلوں کی آندھرا پردیش میں منتقلی کا کوئی تذکر