تلگو دیشم کے دباؤ میں مرکزی حکومت کا فیصلہ ، مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے ٹی آر ایس کا اعلان
حیدرآباد۔/29مئی، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کی جانب سے کھمم کے سات منڈلوں کو آندھرا پردیش میں ضم کئے جانے کی شدت سے مخالفت اور تلنگانہ بند کے باوجود مرکزی حکومت نے اپنے فیصلہ پر عمل آوری کرتے ہوئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے پولاورم پراجکٹ پر گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اسے اپنے ویب سائٹ پر پیش کیا۔ اس طرح مرکزی حکومت کی جانب سے کل جاری کردہ آرڈیننس کو قانونی شکل مل چکی ہے۔ اب صرف صدر جمہوریہ کی منظوری باقی رہے گی۔ صدر جمہوریہ کی منظوری کے ساتھ ہی کھمم کے7منڈل جو بھدراچلم ڈیویژن کے تحت ہیں تلنگانہ کے بجائے آندھرا پردیش کا حصہ بن جائیں گے۔ کھمم ضلع کا حصہ ہونے کے باوجود مرکز نے پولاورم پراجکٹ کی تعمیر کی راہ ہموار کرنے کیلئے زیر آب آنے والے علاقوں کو آندھرا پردیش میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس مسئلہ پر ابتداء ہی سے ٹی آر ایس اور تلنگانہ تنظیمیں شدت سے مخالفت کررہی ہیں اس کے باوجود مرکز نے اپنے پہلے کابینی اجلاس میں آرڈیننس کو منظوری دیتے ہوئے ٹی آر ایس کی مخالفت کو نظرانداز کردیا۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ ونود کمار اور سیتا رام نائک نے آج مرکزی وزارت داخلہ کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور اس فیصلہ کی مخالفت کی۔ ان قائدین نے کہا کہ عوام کی مرضی کے خلاف تلنگانہ کے علاقوں کو آندھرا پردیش میں ضم کرنا افسوسناک ہے۔
اس طرح بی جے پی حکومت نے اپنے قیام کے ساتھ ہی تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کا آغاز کردیا۔ ونود کمار نے کہا کہ ٹی آر ایس اس فیصلہ کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور اس مسئلہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے انصاف کے حصول کی کوشش کی جائے گی۔ ونود کمار نے بتایا کہ مرکز کے اس فیصلہ کے خلاف ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے نمائندگی کریں گے۔ ونود کمار نے الزام عائد کیا کہ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے یہ کہتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے کہ پولاورم آرڈیننس کے مسئلہ پر مرکزی کابینہ میں کوئی مباحث نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر نے اس طرح اس فیصلہ کو مخفی رکھنے کی کوشش کی ہے تاکہ تلنگانہ عوام احتجاج سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولاورم پر آرڈیننس قواعد کے برخلاف ہیں۔ کانگریس اور بی جے پی نے پولاورم پراجکٹ کے مسئلہ پر قبائیلی عوام کے ساتھ دھوکہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم پارٹی کے دباؤ میں مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ کیا۔ رکن پارلیمنٹ سیتا رام نائیک نے کہا کہ دستور ہند نے قبائیلیوں کو جو حقوق فراہم کئے ہیں مرکزی حکومت اس کے برخلاف کام کررہی ہے۔