ایک زمرہ میں عمومی اور دوسرے میں ٹیکنیکل کورسیس کی شمولیت کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ 21 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : پوسٹ میٹرک طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ پر عمل آوری کیلئے جدید منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ تاحال اہمیت کے مطابق اس اسکیم پر عمل آوری جاری تھی مگر اب حکومت نے دو زمروں میں فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کی ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے ۔ عام طور پر فیس ری ایمبرسمنٹ کے تحت حکومت بجٹ جاری کرنے کے بعد اہمیت کے حامل سال آخر کے طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ کی جاتی تھی جس کے نتیجے میں بجٹ کا زیادہ تر حصہ اعلیٰ جماعتوں میں زیر تعلیم طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ پر خرچ ہورہا تھا اور مابقی بجٹ سے جنرل طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ ادا کی جاتی تھی اور اکثر طلبہ کو فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم سے فائدہ نہیں مل رہا تھا لہذا حکومت نے جنرل اور ٹیکنیکل کورس کے طلبہ کو مساوی فیس ری ایمبرسمنٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت فی الحال فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کیلئے ایک ہی کھاتے کے ذریعہ بجٹ جاری کرتی ہے اور اس رقم کو اضلاع کے سطح پر جاری کرنے کے بعد وہاں سے طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کی ادائیگی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ مگر اب حکومت کے نئے منصوبہ پر عمل کی وجہ سے محکمہ اقلیتی بہبود کے دو کھاتے ہوں گے اور ہر ایک محکمہ میں عام زمرے کو ’ اے ‘ اور ٹیکنیکل کورسیس کے لیے زمرہ ’ بی ‘ کے نام سے تقسیم کیا گیا ہے ۔ اس طرح ’اے ‘ زمرے میں انٹرمیڈیٹ ، جنرل ڈگری ، پوسٹ گریجویٹ اور پالی ٹیکنیک کورسیس ہونگے ۔ جب کہ ’ بی ‘ زمرے میں انجینئرنگ ، ایم ٹیک کے ساتھ ٹیکنیکل کورسیس کرنے والے طلبہ شامل ہیں۔ فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کے لیے ہر سال 13 لاکھ درخواستیں موصول ہوتی ہیں ۔ جس کیلئے حکومت ہر سال 2,250 کروڑ روپئے خرچ کرتی ہے ۔ جن میں سے ’ اے ‘ زمرے کے 63 فیصد طلبہ کے لیے صرف 44 فیصد بجٹ ہی مختص کیا جارہا ہے تو ٹیکنیکل کورسیس کے 37 فیصد طلبہ پر 56 فیصد بجٹ خرچ کیا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جنرل زمرے کے طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کی ادائیگی کے لیے آئندہ مختص کئے جانے والے بجٹ کا انتظار کرنا پڑرہا ہے ۔ ان حالات کے پیش نظر جونیر اور ڈگری کالجس کے انتظامیہ نے حکومت سے کئی مرتبہ نمائندگی کی تھی اور ریاستی وزیر کے ٹی آر کی صدارت میں وزراء کے گروپ نے اس معاملہ پر غور و خوص کے بعد نئے منصوبہ پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے تاکہ جنرل کیٹگری کے تحت زیر تعلیم طلبہ کی بھی فی الفور فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کی اجرائی عمل میں آسکے ۔ اور اس جدید منصوبہ پر ماہ اکٹوبر سے ہی عمل آوری کی جائے گی ۔