پنچایت راج بل کو عجلت میں منظور نہ کرنے کا مشورہ

کل جماعتی اجلاس طلب کرنے اور ماہرین سے مشاورتی کرنے کا مطالبہ ، بی جے پی ، تلگو دیشم اور سی پی ایم کا بیان
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : بی جے پی ۔ تلگو دیشم اور سی پی ایم نے عجلت پسندی میں پنچایت راج منظور کرنے کے بجائے اس کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کے علاوہ ماہرین سے وسیع تر مشاورت کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی جی کشن ریڈی نے کہا کہ 275 صفحات پر مشتمل پنچایت راج بل انہیں کل رات 11 بجے پہونچایا گیا ہے ۔ رات میں کیسے پڑھ سکتے ہیں ۔ پارٹی میں بل پر مشاورت کرنا بھی ضروری ہے ۔ ماہرین سے بھی تبادلہ خیال کرنا ہے ۔ انہوں نے کانگریس دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سمر سمہا ریڈی وزیر پنچایت راج تھے تب پنچایت راج قانون میں ترمیمات کے لیے تین مرتبہ کل جماعتی اجلاس طلب کیا گیا ۔ ماہرین سے مشاورت کی گئی ۔ مگر تلنگانہ حکومت عجلت پسندی میں بل منظور کرنا چاہتی ہے ۔ اگر بل پر سمینارس طلب کئے جاتے ہیں تو قیمتی تجاویز وصول ہوں گے ۔ 73,74 دفعات کی ترمیم کے موقع پر بھی ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مشاورت کی گئی ۔ گذشتہ 4 سال کے دوران مرکز نے جو فنڈز جاری کیا ہے وہ دیہی علاقوں تک نہیں پہونچے 14 ویں فینانس کمیشن کے فنڈز بھی نہیں پہونچے ۔ انہوں نے گرام پنچایتوں کو برخاست کرنے کے اختیارات کلکٹرز کو دینے کی مخالفت کرتے ہوئے گرام سبھاؤں میں فیصلہ کرنے کا مشورہ دیا ۔ مقررہ وقت پر گرام پنچایتوں کے انتخابات منعقد نہ ہونے کی صورت میں سرپنچس کو ہی آئندہ انتخابات تک انچارج سرپنچ بنانے کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر عمل کرنے پر زور دیا ۔ پرسن انچارج اور اسپیشل آفیسر نامزد کرنے کی مخالفت کی ۔ گرام پنچایتوں سے کسان سمیتوں کے تعلق جوڑنے کا مطالبہ کیا ۔ تلگو دیشم کے رکن اسمبلی آر کرشنیا نے 10 سال میں ایک مرتبہ ریزرویشن کا کوٹہ تبدیل کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ۔ بی سی تحفظات کو 34 فیصد سے بڑھاکر 54 فیصد کرنے اور اس میں بھی اے بی سی ڈی زمرہ بندی کرنے پر زور دیا تاکہ پسماندہ طبقات کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو ۔ سرپنچ اور ڈپٹی سرپنچ کو جوائنٹ چک پاور دینے کے اختیارات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پسماندہ طبقہ کا سرپنچ اور اعلیٰ طبقہ کا ڈپٹی سرپنچ ہوگا ۔ وہاں مسائل پیش آئیں گے ۔ انہوں نے سرپنچ کو ہی چک پاور دینے یا سکریٹری کو دینے کی تجویز پیش کی ۔ زیادہ تر پچھڑے طبقات کو ہی کواپشن کا رکن نامزد کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے بل کو سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سی پی ایم کے رکن اسمبلی ایس راجیا نے سرپنچ اور ڈپٹی سرپنچ کو جوائنٹ چیک پاورس دینے کی مخالفت کی ۔ بل پر وسیع تر مشاورت کے لیے سلیکٹ کمیٹی سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ۔۔