پنچایت انتخابات کی تیاریاں، ٹی آر ایس حکومت کا امتحان

ارکان اسمبلی کو حلقہ جات میں قیام کی ہدایت،اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی سرگرمیاں تیز

حیدرآباد ۔ 2 ۔اپریل (سیاست نیوز) ریاستی الیکشن کمیشن نے پنچایت راج اداروں کے انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے ۔ اسمبلی میں پنچایت راج اداروں سے متعلق نئے قانون کی منظوری کے بعد اسٹیٹ الیکشن کمیشن رائے دہندوں کی فہرست کو قطعیت دے رہا ہے ۔ تلنگانہ میں پنچایت راج انتخابات ٹی آر ایس حکومت کیلئے سیاسی طور پر اہمیت کے حامل ہیں اور عام انتخابات سے قبل حکومت کی مقبولیت اور عوامی پسند کا امتحان ہے۔ سیاسی مبصرین پنچایت راج چناؤ کو ٹی آر ایس کیلئے سیمی فائنل قرار دے رہے ہیں۔ مجالس مقامی اور پنچایت راج اداروں میں اپنی گرفت مضبوط کرکے ٹی آر ایس آئندہ عام انتخابات کا سامنا کرنا چاہتی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر چندر شیکھر راو نے ارکان اسمبلی کو پنچایت چناؤ کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ ارکان اسمبلی سے کہا گیا ہے کہ وہ زیادہ تر وقت اپنے انتخابی حلقوں میں گزاریں تاکہ پنچایت راج چناؤ کی تیاریوں کا ابھی سے آغاز ہوسکے۔ ارکان اسمبلی کو آئندہ انتخابات میں ٹکٹ ملنے یا محروم کئے جانے کا انحصار ان کے انتخابی حلقوں میں پارٹی کے مظاہرہ پر رہے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ پنچایت نتائج کی بنیاد پر ارکان اسمبلی کی گریڈنگ کی جائے گی اور سب سے زیادہ بہتر گریڈ حاصل کرنے والے ارکان اسمبلی بآسانی انتخابی ٹکٹ حاصل کرپائیں گے۔ حکومت کی جانب سے منظورہ نیا پنچایت راج قانون آئندہ انتخابات سے قابل عمل ہوگا۔ ریاست میں گرام پنچایت اور وارڈ ممبرس کی میعاد 31 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ انتخابی اعلامیہ کی اجرائی تک فہرست رائے دہندگان نے ناموں کی شملیت اور فہرست کی جانچ کا کام مکمل کیا جائے گا ۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن بہت جلد فہرست رائے دہندگان کو قطعیت دے سکتا ہے۔ نئے قانون کے مطابق زیڈ پی ٹی سی ، ایم پی ٹی سی ، سرپنچ، وارڈ ممبرس کے علاوہ ضلع پریشد کے عہدوں پر تحفظات پر عمل آوری آئندہ 10 برسو ںکیلئے ہوگی۔ ریاست بھر میں 9 ضلع پریشد ، 438 منڈل پرجا پریشد ہیں۔ ضلع پریشد کی میعاد جون 2019 ء کو ختم ہوگی۔ 8638 سرپنچ اور وارڈ ممبرس کی میعاد جاریہ سال 31 جولائی کو ختم ہوگی۔ میعاد ختم ہونے والی گرام پنچایتوں اور نئے قائم کردہ 4390 پنچایتوں کے انتخابات کے سلسلہ میں اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے تیاریوں کا آغاز ک ردیا ۔ یکم اگست تک ریاست بھر میں یکم اگست تک 12,751 گرام پنچایتوں اور 1.13 لاکھ سے زائد وارڈ کے انتخابات نئے تحفظات کے تحت مکمل کرلئیل جائیں گے۔ ریاست میں نئے اضلاع کے قیام کے بعد ریاست میں ضلع پریشد کی تعداد بڑھ کر 30 ہوچی ہے۔ حیدرآباد میں میونسپل کارپوریشن کے سبب ضلع پریشد نہیں ہیں۔ ایم پی پی اور زیڈ پی ٹی سی کی تعداد 438 سے بڑھ کر 534 تک پہنچ چکی ہے۔ پنچایت راج اداروں میں بی سی طبقات کیلئے 34 فیصد تحظات حاصل ہوں گے ۔ حکومت نے بی سی ای زمرہ کے تحت مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ پنچایتوں کی سطح پر رائے دہندوں کی فہرست جلد سے جلد روانہ کریں ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر پنچایت راج انتخابات کے سلسلہ میں بہت جلد پارٹی عوامی نمائندوں اور قائدین کے ساتھ اجلاس طلب کریں گے۔