حیدرآباد 13 جنوری (سیاست نیوز)مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی ترقی سے متعلق وزیر اعظم کے 15نکاتی پروگرام پر عمل آوری کیلئے تمام ریاستوں کے اقلیتی کمیشن کے صدور نشین کی کانفرنس آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی ۔ آندھرا پردیش اقلیتی کمیشن کے صدر نشین عابد رسول خان نے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے 15 نکاتی پروگرام پر موثر عمل آوری کیلئے تجاویز پیش کیں ۔ 17 ریاستوں کے صدور نشین اقلیتی کمیشن کے علاوہ ان ریاستوں کے مندوبین نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے افتتاحی خطاب کیا جبکہ وزیر اقلیتی امور رحمن خان اور مرکز کے اعلی عہدیدار شریک رہے۔ عابد رسول خان نے اقلیتی کی ہمہ جہتی ترقی سے متعلق 15نکاتی پروگرام پر موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے قومی اور ریاستی سطح پر موثر میکانیزم کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 15نکاتی پروگرام کے تحت اقلیتوں کی معاشی اور سماجی ترقی کیلئے کئی نکات شامل کئے گئے ہیں لیکن کسی بھی ریاست میں اس پر موثر عمل آوری نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے اسکیم پر عمل آوری کے سلسلہ میں نگرانکار ادارہ کی کمی کو اہم وجہ قرار دیا۔ عابد رسول خان نے کہا کہ 15 نکاتی پروگرام کے تحت تمام محکمہ جات کو اقلیتوں پر اپنے بجٹ کا 10 فیصد حصہ خرچ کرنے اور تقررات میں 10 فیصد اقلیتوں کو موقع دیئے جانے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے لیکن اس پر عمل آوری کا فقدان ہے ۔
انہوں نے آندھرا پردیش میں 15 نکاتی پروگرام پر عمل آوری کے سلسلہ میں اقلیتی کمیشن کی جانب سے کئے جارہے اقدامات کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں قائم کی گئیں لیکن ان کمیٹیوں کا اجلاس منعقد نہیں ہوتا جس کے سبب مختلف محکمہ جات جوابدہی سے آزاد ہوچکے ہیں۔ انہوں نے 15نکاتی پروگرام پر عمل آوری کو یقینی بنانے کیلئے ریاستی و ضلعی سطح کی کمیٹیوں کیلئے جائزہ اجلاس کو لازمی قرار دینے اور بجٹ کے خرچ کو بھی لازمی کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں سے مقررہ مدت کے دوران مرکز کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جانی چاہئے ۔ عابد رسول خان نے کہا کہ جب تک تمام ریاستوں کو جائزہ اجلاسوں کی طلبی کیلئے ایونٹ کیلنڈر نہیں دیا جائے گا اس وقت تک 15نکاتی پروگرام پر عمل آوری میں تیزی نہیں آئے گی۔ اجلاس میں شریک دیگر ریاستوں کے مندوبین نے بھی ان تجاویز سے اتفاق کیا۔ عابد رسول خان نے سرکاری محکمہ جات میں 10 فیصد اقلیتوں کے تقررات کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی اور ریاستی عہدیداروں پر مشتمل اقلیتی سرویس کمیشن کے قیام کی تجویز پیش کی ۔
انہوں نے پبلک سرویس کمیشن کے طرز پر اقلیتی سرویس کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہ اس میں ریاستی اور مرکزی عہدیداروں کے علاوہ اقلیتی نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ مرکزی اور ریاستی محکمہ جات تقررات کے موقع پر 10 فیصد جائیدادوں کی اقلیتی سرویس کمیشن سے نشاندہی کریں اور کمیشن میرٹ کی بنیاد پر اقلیتوں کے تقررات کو یقینی بنائے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے سنجیدہ اقدامات تک 15 نکاتی پروگرام پر عمل آوری کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا۔ مرکزی وزیر رحمن خان نے ان تجاویز پر غور کے بعد ضروری اقدامات کا تیقن دیا ہے۔