چندی گڑھ ۔ /5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ، ہریانہ اور راجستھان کے بعد اب پنجاب میں بھی چوٹی کاٹنے کے واقعات پیش آئے ہیں ۔ جہاں چند خواتین نے دعویٰ کیا ہے کہ پراسرار حالات میں ان کے بال کاٹ لئے گئے ۔ ایک 23 سالہ شادی شدہ عورت نے جس کی شناخت مینارانی ساکن موضع چندو ضلع سنگرور کی حیثیت سے کی گئی ہے یہ دعویٰ کیا کہ کل رات جب وہ ضرورت سے فارغ ہونے کے لئے نیند سے بیدار ہوئی تھی اس نے اپنی چوٹی کٹی ہوئی پائی ۔ انسپکٹر سنگرور پولیس (کھنوری پولیس اسٹیشن) سکھ چین سنگھ نے آج کہا کہ ’’رانی ضرورت سے فارغ ہونے گئی تھی کہ اپنی چوٹی کٹی ہوئی پائی ۔ اس کی چوٹی فرش پر پڑی تھی ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کنندہ نے کہا کہ اس نے وہاں کسی کو موجود نہیں پایا ۔ وہ اپنے کمرہ میں تنہا سورہی تھی اور ماباقی ارکان خاندان باہر سورہے تھے ‘‘ ۔ اس گھر میں ایک کتا بھی ہے اور کسی نے بھی اس کو بھوکتا ہوا نہیں سنا ۔ سکھ چین سنگھ نے یہ تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ گزشتہ دو تین دن کے دوران بشمول بھٹنڈا ، مکتسر اور مالوٹ اس ریاست کے کئی مقامات میں ایسے واقعات پیش آنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے ۔ مکتسر کے گدرباہا ٹاؤن کے تحت موضع بھرد میں ایک 11 سالہ لڑکی کومل نے دعویٰ کیا کہ وہ دن میں جاگنے کے بعد اپنی چوٹی کٹی ہوئی پائی ۔ اس کے ارکان خاندان نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم ہے کہ یہ کیسے ہوا ہے ۔ کومل کی ماں نے کہا کہ ’’جب ہماری بیٹی بیدار ہوئی اس کے سر کے بال کٹے ہوئے تھے اور بستر کے قریب پڑے پائے گئے ۔ چوٹی کاٹنے کے واقعات کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد پولیس نے ان علاقوں میں پٹرولنگ بڑھادی ہے ۔ بھٹنڈا میں چاونسر بستی کی ساکن سپنا نے دعویٰ کیا کہ وہ صبح بیت الخلاء گئی تھی اور بیہوش ہوکر گرپڑی اٹھنے کے بعد اس کی چوٹی کٹی ہوئی پائی گئی ۔