پنجاب میں آئی کیمپ سانحہ پر مرکز کی رپورٹ طلبی

نئی دہلی۔/5ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی حکومت نے آج گرداسپور میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے زیر اہتمام منعقدہ میڈیکل کیمپ کے المیہ پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے جس میں سینکڑوں افرادبینائی سے محروم ہوگئے تھے۔ وزیر صحت جے پی نددا (JPNadda) نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچیکہ مذکورہ واقعہ پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کی گئی ہے لیکن جس میں یہ بتایا گیاکہ موتیا بند کے آپریشن بعض غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعہ کروائے گئے جنہیں ریاستی حکومت کی اجازت حاصل نہیں تھی تاہم ہمیں تفصیلات کا انتظار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز اس معاملہ میں ریاستی حکومت کی امداد کیلئے تیار ہے بشرطیکہ وہ ہم سے درخواست کرے۔ ضلع گرداسپور سے کل یہ اطلاع ملی تھی کہ ایک این جی او کی جانب سے منعقدہ آئی کیمپ میں 60افراد کی بینائی ضائع ہوگئی جس میں 16کا تعلق امرتسر کے قرب و جوار کے دیہاتوں اور باقیماندہ لوگوں کا تعلق ضلع گرداسپور سے ہے۔تمام متاثرین کو امرتسر اور گرداسپور کے ENTہاسپٹل میں شریک کروایا گیا۔

دریں اثناء حکومت پنچاب نے ریاست بھر میں سیول سرجن سے اجازت حاصل کئے بغیر ہیلت کیمپ منعقد کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ غیرمسلمہ رضا کارانہ تنظیموں کی جانب سے سرکاری انتظامیہ اورمحکمہ صحت کو اطلاع دیئے بغیر ہیلت کیمپ منعقد کرتے ہوئے صحت عامہ کیلئے خطرہ بن جانے پر سخت نوٹ لیتے ہوئے وزیر صحت و بہبود خاندان مسٹر سرجیت کمار جینی نے تمام سیول سرجنس کو آج ہدایات جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماہر ڈاکٹروں کی خاطر خواہ تعداد کی شرکت کے بغیر ہیلت کیمپ منعقد کرنے کی ہرگز اجازت نہ دیں۔مرکزی وزیر صحت نے یہ تیقن دیا کہ آئی کیمپ کے تمام متاثرین ( بینائی سے محروم ) کو ممکن امداد فراہم کی جائے گی اور پنجاب کا محکمہ صحت مریضوں کو ایمس نئی دہلی اور PGIچندی گڑھ رواہ کرسکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر عالمی معیار کے ماہرین چشم آنکھوں کا معائنہ کرکے بینائی بحال ہونے کے امکانات کی صورت میں علاج کریں گے۔