پناہ کے طالب افغان شہری طالبان کی دھمکیوں کے جعلی مکتوبات خرید رہے ہیں

کابل۔22نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دھمکی آمیز طالبان کے خطوط جن میں جان سے مار دینے کی دھمکی دی جاتی ہے جعلی طور پر تیار اور افغان شہریوں کو فروخت کئے جارہے ہیں ۔ جو یوروپ میں ایک نئی زندگی کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ‘ دستی تحریر پر مشتمل مکتوبات جن کا کاغذ مبینہ طور پر افعانستان کی اسلامی امارات نے فراہم کیا ہے ۔ روایتی طور پر اُن افراد کو فروخت کئے جارہے ہیں جو افغان فوج یا امریکہ زیر قیادت فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ ان افراد کو طالبان نے ’’مجرموں ‘‘ کی فہرست میں شامل کردیا ہے اور انتباہ دیا ہے کہ فوجی کمیشن اُن کی سزا کا فیصلہ کرے گا ۔ وہ مافیا انداز کے شورش پسندوں سے قربت افراد کے تحریرکردہ ظاہر کئے جاتے ہیں ۔ جن میں تحریر ہوتا ہے کہ مستقبل میں اگر اُن کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آجائے تو اس کے خود وہی ذمہ دار ہوں گے ۔ آج کل طالبان نے ایسے مکتوبات روانہ کرنا بند کردیئے ہیں لیکن جعلی مکتوبات جن میں دھمکیاں تحریر ہوتی ہیں کافی منافع بخش کاروبار بن گیا ہے کیونکہ افغانستان کے لاکھوں شہری فرار ہوکر سیاسی پناہ حاصل کرنے کی اُمید سے یوروپ میں داخل ہورہے ہیں ۔ جعلسازوں کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز مکتوب ایک ہزار امریکی ڈالر میں فروخت ہوتا ہے ۔