تحریک تلنگانہ سے دور رہنے والے تلنگانہ چمپئن کس طرح ہوسکتے ہیں ، کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد۔/25اپریل، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ پردیش کانگریس کے صدر پونالہ لکشمیا پر دلتوں کو الاٹ کردہ زمین پر قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ گورنر کو اس معاملہ کی تحقیقات کرنی چاہیئے۔ محبوب نگر میں پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران مختلف مقامات پر جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ کانگریس قائدین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تلنگانہ تحریک سے دوری اختیار کرنے والے قائدین آج خود کو تلنگانہ چمپین کے طور پر پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دلتوں کی اراضیات پر قبضہ کرنے والے شخص کو کانگریس نے پردیش کانگریس کا صدر مقرر کیا ہے۔ پارٹی کو اس سلسلہ میں وضاحت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ پونالہ لکشمیا سے استعفی طلب کریں۔ کے سی آر نے مانگ کی کہ پونالہ لکشمیا دلتوں کی حاصل کردہ اراضیات حکومت کو واپس کردیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی ٹی آر ایس کی مقبولیت سے خوفزدہ ہوکر سی بی آئی کے ذریعہ ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام مخالف تلنگانہ جماعتوں کو سبق سکھائیں اور انہیں انتخابات میں مسترد کردیں۔ کے سی آر نے کہا کہ مجوزہ انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ انتخابات سے تلنگانہ کا مستقبل وابستہ ہے۔ اگر رائے دہندے اپنے ووٹ کے استعمال میں غلطی کریں تو اس کا خمیازہ آئندہ برسوں میں بھی تلنگانہ ریاست میں بھگتنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ 14برسوں کی مسلسل جدوجہد کے بعد حاصل کردہ تلنگانہ ریاست کو سنہری تلنگانہ میں تبدیل کرنا اور عوام کے خوابوں کی تکمیل کو یقینی بنانا ٹی آر ایس کا اہم مشن ہے۔ صرف ٹی آر ایس ہی تلنگانہ کی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے کمزورو پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی بھلائی کو یقینی بناسکتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابات کو غیر اہم تصور نہ کریں اور ٹی آر ایس کو اقتدار سے نوازیں تاکہ وہ عوامی خواہشات اور اُمنگوں کی تکمیل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران ہزاروں افراد نے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں، تحریک میں حصہ لینے والوں پر پولیس مظالم کئے گئے، سینکڑوں نوجوانوں نے جانوں کی قربانی دی اس کے بعد ہی تلنگانہ ریاست حاصل ہوئی ہے۔ ہمیں ان قربانیوں کو ضائع ہونے سے بچانا ہے۔ اگر تلنگانہ کانگریس یا تلگودیشم کے ہاتھ میں دے دیا گیا تو علاقہ پھر ایک بار پسماندہ رہ جائے گا۔ ان دونوں جماعتوں نے اپنے دورِ حکومت میں کبھی بھی علاقہ کی ترقی پر توجہ نہیں کی۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں اپنی پارٹی اور اپنا ایجنڈہ ہونا چاہیئے۔ ٹی آر ایس تلنگانہ عوام کے ہر گھر کی پارٹی ہے اور وہی عوامی ضرورتوں کو اچھی طرح جانتی ہے۔ چندرشیکھر راؤ نے کسانوں کو ایک لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات کی معافی کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور تلگودیشم نے سابق میں جو انتخابی وعدے کئے تھے ان پر عمل نہیں کیا۔ لیکن ٹی آر ایس انتخابی منشور میں کئے گئے تمام وعدوں کی تکمیل یقینی بنائے گی۔ انہوں نے ضعیف افراد کیلئے ماہانہ وظیفہ کو ایک ہزار اور معذورین کیلئے 1500/-کرنے کے علاوہ غریب خاندانوں کو 125گز اراضی پر مکانات کی فراہمی کا اعلان کیا۔ حکومت اپنے خرچ سے یہ مکانات تعمیر کرے گی۔ چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں اور درج فہرست قبائیل کو 12%تحفظات کی فراہمی اور خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو 5تا10لاکھ روپئے تک بلاسودی قرض کی فراہمی کا بھی وعدہ کیا۔ چندر شیکھر راؤ نے محبوب نگر کی پسماندگی دور کرنے مختلف ترقیاتی پراجکٹ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ واضح رہے کہ 2009ء میں چندر شیکھر راو حلقہ لوک سبھا محبوب نگر سے منتخب ہوئے تاہم مجوزہ انتخابات میں وہ حلقہ لوک سبھا میدک سے مقابلہ کررہے ہیں۔