پلیٹ گنس کے بجائے مرکز کو متبادل طریقوں پر غور کرنے عدالتی مشورہ

نئی دہلی ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پلیٹ گنس کے بجائے سنگباری کرنے والے ہجوموں کو جموں و کشمیر میں منتشر کرنے کیلئے دیگر مؤثر طریقوں پر غور کریں کیونکہ پلیٹ گنس کا جموں و کشمیر میں استعمال زندگی اور موت کا سوال بن گیا ہے۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر کی زیرصدارت سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے اندیشہ ظاہر کیا کہ وادی کشمیر میں نابالغ احتجاجیوں کو رقم آرہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ کارروائی کرنے سے پہلے ان کے والدین کے خلاف اقدام کیا جائے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل مکل روہتگی کو متبادل مؤثر اقدامات کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جو جموں و کشمیر میں احتجاج کرنے والے عوامی ہجوم سے نمٹنے کیلئے اختیار کئے جاسکتے ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت 10 اپریل کو مقرر کی ہے۔ گذشتہ سال 14 ڈسمبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھاکہ پلیٹ گنس ’’اندھادھند‘‘ استعمال نہ کی جانی چاہئیں اور ان کا استعمال عہدیداروں کی جانب سے ’’کافی غوروخوض‘‘ کے بعد کیا جانا چاہئے۔