سرینگر۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر ہائیکورٹ نے ریاستی حکومت اور مرکز کو آج ایک درخواست پر نوٹس جاری کی۔ اس درخواست میں وادی میں ہجوم پر قابو پانے پلیٹ گنس کے استعمال پر امتناع کی ہدایت دینے کی خواہش کی گئی ہے۔ چیف جسٹس این پال وسنت کمار اور جسٹس علی محمد مغرے پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے یہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 اگست تک جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔ کشمیر ہائیکورٹ بار اسوسی ایشن کی دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کی گئی جس میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے دوران پلیٹ گنس کے استعمال پر امتناع کی خواہش کی گئی ہے۔ پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکومت، ڈائرکٹر جنرل جموں و کشمیر، ڈائرکٹر جنرل سی آر پی ایف اور مرکزی حکومت کو اس مقدمہ میں فریق بنایا گیا۔ بار اسوسی ایشن نے درخواست کی کہ کسی بھی طرح کے ہجوم پر قابو پانے کیلئے پلیٹ گنس کے استعمال پر مکمل طور پر امتناع عائد کیا جائے۔ اس کے علاوہ 8 جولائی کے بعد وادی میں پلیٹ گنس استعمال کرنے کا فیصلہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے انہیں سزاء دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل سیس سے حکومت کو 69,809 کروڑ روپئے وصول
نئی دہلی ۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے گذشتہ مالی سال 2015-16ء میں پٹرول اور ڈیزل پر عائد سیس کے ذریعہ 69,809 کروڑ روپئے جمع کئے۔ انہوں نے کہا کہ موٹر اسپرٹ (پٹرول) پر سیس کے ذریعہ 17,217 کروڑ روپئے حاصل ہوئے۔