پلوامہ میں 2جنگجو ہلاک، ضلع میں شدید احتجاجی مظاہرے

 

سری نگر ، 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جاری ایک مسلح تصادم میں تاحال دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ رہائشی مکان میں محصور تیسرے جنگجو کے خلاف سیکورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بہمنو نامی گاؤں میں جاری اس جنگجو مخالف آپریشن میں لوگوں نے ایک بار پھر رخنہ ڈالنے کی کوششیں کیں اور سیکورٹی فورسز کو مجبوراً آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑ ا۔ ضلع سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق مسلح تصادم میں دو جنگجوؤں کی ہلاکت کی خبر پھیلنے کے ساتھ پورے ضلع میں دکانیں اور تجارتی مراکز بندہوئے جبکہ سڑکوں سے مسافر ونجی گاڑیاں غائب ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق ضلع کے مختلف حصوں بالخصوص مسلح تصادم کے مقام سے ملحقہ دیہات میں جنگجوؤں کے حق میں اور سیکورٹی فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق مسلح تصادم میں مارے گئے دو جنگجو کفایت اور جہانگیر حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر ذاکر موسیٰ کے گروپ سے وابستہ تھے ۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ ذاکر موسیٰ نے گذشتہ ماہ اس بات کا اعلان کیا کہ وہ آزادی برائے سیکولر اسٹیٹ کے لئے نہیں بلکہ آزادی برائے اسلام کے لئے لڑرہا ہے ۔ یعنی وہ وادی میں شریعت کے نفاذ کے لئے لڑرہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو جھڑپ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے بہمنو نامی گاؤں میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے مذکورہ گاؤں میں پیر کی صبح مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔ تاہم جب سیکورٹی فورسز مذکورہ گاؤں میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں نے فرار ہونے کی کوشش کی جس کے دوران ایک جنگجو کو مارا گیا جبکہ دو دیگر جنگجو ایک قریبی مکان میں داخل ہوئے ۔ انہوں نے بتایا کہ بعدازاں طرفین کے مابین گولہ باری کے نتیجے میں ایک اور جنگجو کو ہلاک کیا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک جنگجو مخالف آپریشن جاری تھا۔