پشوپتی ناتھ مندر گھاٹ پر 533 نعشیںبشمول 9اطفال نذرآتش

: نیپال زلزلہ :

کھٹمنڈو ۔ 5 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نیپال میں آئے ہلاکت خیز زلزلہ میں جہاں مہلوکین کی تعداد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہی جارہی ہے کیونکہ بچاؤ کاری ہنوز جاری ہے اور ملبہ میں سے نعشیں نکالنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس طرح پشوپتی ناتھ مندر کے گھاٹ پر تقریباً 533 نعشوں کی آخری رسوم انجام دیتے ہوئے انہیں نذرآتش کردیا گیا جن میں 9 بچے بھی شامل ہیں۔ 80 سال کے دوران نیپال میں آئے بدترین زلزلہ کے مہلوکین کی آخری رسومات زیادہ تر چتاؤں کو نذرآتش کرکے انجام دی گئیں۔ 82 افراد کی چتاؤں کو اسی دن نذرآتش کیا گیا تھا جس دن زلزلہ آیا تھا۔ تاہم دوسرا دن پہلے دن سے بھی زیادہ لرزہ خیز تھا کیونکہ اس وقت پشوپتی ناتھ مندر کے گھاٹ پر 152 نعشوں کو نذرآتش کرنے کیلئے لایا گیا تھا۔ مندر میں نعشوں کو نذرآتش کرنے کیلئے قائم کردہ دفتر کے اسسٹنٹ رتیش کمار نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلہ کے واقعہ کو 9 دن گذر چکے ہیں لیکن ملبہ سے نعشیں اب بھی نکالی جارہی ہیں۔ ایک قطار میں جلائی گئی چتاؤں کو دیکھ کر سنگ دل بھی موم ہوجائے اور وہاں موجود ان کے رشتہ داروں نے آہ و بکا کے ذریعہ ماحول کو اور بھی زیادہ رنجیدہ کردیا ہے۔ یہ تو وہ نعشیں ہیں جن کے رشتہ دار بچ گئے۔

ایسی نعشیں بھی ہیں جن پر رونے والا کوئی نہیں ہے کیونکہ ان کی شناخت نہیں ہو پائی اور انہیں لاوارث نعش کی حیثیت سے جلا دیا گیا۔ ان نعشوں میں ایک نعش ایک ایسے ہندوستانی کی بھی تھی جو بیماری کا شکار ہوکر فوت ہوا۔ تاہم اسے بھی اجتماعی چتاؤں کے ساتھ نذرآتش کردیا گیا۔ زلزلہ کے تیسرے روز 109 نعشیں گھاٹ پر جلانے کیلئے لائی گئیں جنہیں جلانے کے بعد چتا دوسرے روز صبح تک بھی ٹھنڈی نہیںہوئی۔ دوسری طرف پریشان کن بات یہ ہیکہ زلزلے کے تازہ جھٹکے بھی محسوس کئے جارہے ہیں جن کی شدت 4 بتائی گئی ہے جو صبح 6.39 بجے محسوس ہوا۔ محکمہ زلزلیات کے سربراہ لوک بجئے ادھیکاری نے یہ بات بتائی جبکہ 2 مئی کو بھی کچھ معمولی جھٹکوں نے کافی نقصان پہنچایا کیونکہ ان جھٹکوں کی وجہ سے زمین کھسکنے کا واقعہ رونما ہوا تھا جس نے اطراف و اکناف کے لوگوں کو ایک بار پھر خوفزدہ کردیا تھا۔ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسف نے آج انتباہ دیا کہ زلزلہ سے متاثرہ 5 لاکھ بچوں کو جو پرہجوم پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں، خسرہ کی وباء کا اندیشہ ہے۔

یہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے اور مہلک بھی ثابت ہوسکتی ہے۔ یونیسف کے نمائندہ برائے نیپال ٹومو ہوزومی نے کہا کہ ہمیں اندیشہ ہیکہ پرہجوم کیمپوں میں یہ وباء پھیل سکتی ہے جہاں کئی بچے بھی مقیم ہیں۔ کم از کم 5 لاکھ سے زیادہ بچوں کو فوری ہنگامی بنیاد پر ٹیکہ اندازی کی مہم چلائی جانی چاہئے۔ وزیراعظم نیپال سشیل کوئرالا نے آج ضلع گورکھا کے علاقہ بارپات کا دورہ کیا جو مہلک زلزلہ کا مبدا ہے۔ 11 دن قبل یہیں سے نیپال میں زلزلہ کا آغاز ہوا تھا۔ اپنے دورہ میں انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا اور نشاندہی کی کہ ایک علحدہ وزارت قائم کی جانی چاہئے تاکہ کسی بھی آفت سماوی کی صورت میں مابعد اثرات سے نمٹنے کی ذمہ دار قرار دی جائے۔ بارپاک اور زلزلہ سے متاثرہ دیگر علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کوئرالا نے کہا کہ حکومت راحت رسانی، بازآباد کاری اور تباہ شدہ مکانوں کی جلد از جلد تعمیرجدید کی پابند ہے اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ زلزلہ سے متاثرہ افراد کو فوری راحت رسانی کی جائے۔