پشاور، کوئٹہ میں دھماکے ، 19 افراد ہلاک، 60 زخمی

پشاور ؍ کراچی ، 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 19 افراد آج ہلاک اور لگ بھگ 60 دیگر دو علحدہ دھماکوں میں زخمی ہوگئے جنھوں نے پاکستان کے شہروں پشاور اور کوئٹہ کو دہلا ڈالا۔ پہلے دھماکے میں جو شورش زدہ صوبہ خیرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پیش آیا، نو افراد ہلاک اور زائد از 30 دیگر زخمی ہوئے۔ مہلوکین میں خواتین، بچے اور پولیس ملازمین شامل ہیں۔

پشاور کے نواح میں قبائلی علاقے کی سرحد کے قریب پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی کے پاس کئے گئے ایک خود کش حملے میں حملہ آور سمیت کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے۔ پشاور میں پولیس کے اعلیٰ افسر محمد فیصل نے بتایا کہ پشاور سے قریب بیس کلو میٹر کے فاصلے پر کئے گئے اس بم حملے میں 45 افراد زخمی بھی ہوئے۔ مرنے والے تمام افراد عام شہری بتائے گئے ہیں جبکہ بیسیوں زخمیوں میں کئی پولیس ملازمین بھی شامل ہیں۔ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں باڑہ سے کچھ ہی دورایک بازار میں پیش آئے اس خود کش بم حملے کے نتیجے میں کئی قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ حملہ ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب پاکستانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کیلئے طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے اراکین عسکریت پسندوں کی قیادت کے ساتھ مشوروں کیلئے شمالی وزیرستان میں ہیں۔

ان مذاکرات کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کی طرف سے کئی ہلاکت خیز حملے کئے جا چکے ہیں۔ دوسرے دھماکے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور لگ بھگ 30 دیگر زخمی ہوئے جب فرنٹیئر کارز کی پٹرولنگ کرنے والی ایک گاڑی کوئٹہ میں بم کا نشانہ بنائی گئی، جو جنوب مغربی صوبہ بلوچستان کا دارالحکومت ہے۔ پولیس نے کہا کہ دھماکو مادے ایک موٹر سائیکل میں لگائے گئے تھے اور ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ دھماکہ کیا گیا جب ایف سی گاڑی پرنس روڈ پر قریب سے گزری۔
سٹی پولیس سربراہ میر زبیر نے کہا کہ اموات کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے جبکہ تقریباً 30 دیگر زخمیوں کو علاج کیلئے اسپتالوں کو منتقل کیا جاچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دھماکہ اس قدر شدید رہا کہ قریبی عمارتوں اور قرب و جوار میں کھڑی گاڑیوں کے شیشوں کو بھی نقصان پہنچا۔ مہلوکین میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔