پسماندہ طبقات کی علیحدہ مردم شماری کہیں یہ چناوی جملہ تو نہیں؟:آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن

اورنگ آباد۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) 2021 کی مردم شماری میں او بی سی اور دیگر پسماندہ طبقات کی علیحدہ مردم شماری کیے جانے کے مرکزی حکومت کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے او بی سی سنگھٹنا جن جاگرن سمیتی کے صدر شوکھنڈالکر نے کہا کہ، امید ہے کہ حکومت اس فیصلہ پر ایماندارانہ اور مخلصانہ طور پر عمل کرے گی۔ آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کی جانب سے 11 ستمبر کو ممبئی میں ہونے والے ’سویدھان سمّان سمّلن‘ کی تیاریوں کے سلسلے میں اورنگ آباد میں منعقدہ مہاراشٹر راجیہ او بی سی جن جاگرن سمیتی اور آل انڈیامسلم اوبی سی آرگنائزیشن کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اس خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ کہیں ایسا نہ ہوں کہ یہ بھی کوئی چنائی جملہ ثابت ہوجائے ۔ اس موقع پر آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے ذمہ دار نشانت پورا نے کہا کہ 2104 میں مودی سرکاری نے سپریم کورٹ میں یہ حلف نامہ داخل کیا ہے کہ ’ملک میں فی الحال اوبی سی کی مردم شماری کی ضرورت نہیں ہے ‘ اس حلف نامہ کے بعد یہ اعلان سب کو حیرت میں ڈالنے والاہے ۔ آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی ترجمان مرزا عبدالقیوم ندوی نے کہا کہ اس وقت ملک میں اقلیتوں، اوبی سی برادریوں پر روز بروز حملے اورظلم بڑھتا جارہا ہے اور آئے دن ملک میں قانون کی پامالی اور دستورہند کی توہین کی جارہی ہے ۔ اقلیتوں کے دستوری حقوق چھینے جارہے ہیں ۔اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی تمام اقلیتیں، او بی سی و دیگرپسماندہ طبقات متحد ہوکر اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں۔انھوں نے کہا کہ دستور ہند میں اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے اس کے باوجود شرعی عدالتوں کے خلاف ہوّا کھڑا کرنا اور یہ کہنا کہ مسلمان دستور کو نہیں مانتے ، وہ یہاں اسلامی نظام چلانا چاہتے ہیں، یہ بے بنیاد اور ملک کی امن پسند عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔ 11ستمبر کو ممبئی میں ہونے والے’سویدھان سمّان سمّلن ‘کو 2019کے پارلیمانی انتخابات کے پش منظر میں خصوصی اہمیت کا حامل قرار دیا جا ریا ہے ، جس میں پارلیمانی الیکشن میں او بی سی سماج کے اہم کردار اور اس کے لیے ایک ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دیا جائیگا۔ اس اجلاس میں مہاراشٹر کے سابق نائب وزیراعلی جھگن بھجبل،صدر سمتاپریشد، مادھو جانکر و ریاست بھرسے تمام مذہبی او بی سی رہنما ،سماجی تنظیموں،جماعتوں اور سنگھٹناؤں کے قائدین اور ورکرس کو مدعو کیا گیا ہے ۔
اس اجلاس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔