اسمبلی بجٹ سیشن غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی ، چندرا بابو کی طرف سے متعدد اقدامات کا اعلان
حیدرآباد ۔ 6 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا ۔ قبل ازیں ہوئے سخت مباحث و احتجاج کے دوران آندھرا پردیش تصرف بل منظور کرلیے جانے کے فوری بعد اسپیکر آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر کے سیوا پرساد راؤ نے ایوان کی کارروائی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا ۔ قانون ساز اداروں میں پسماندہ طبقات کے لیے 33.33 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ایوان میں قرار داد منظور کی گئی ۔ قبل ازیں ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے لیے تحفظات کی فراہمی وغیرہ تلگو دیشم پارٹی کے ذریعہ ہی ممکن ہوسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے ملازمین کو اعلی عہدوں پر فائز کرنے کے لیے تحفظات فراہم کئے جائیں گے ۔ علاوہ ازیں آدرنا اسکیم کو دوبارہ شروع کیا جائے گا ۔ دستکاروں کی موت واقع ہونے پر 5 لاکھ روپئے زخمی ہونے پر ایک لاکھ روپئے تک ایکس گریشیا ادا کرنے کا تیقن دیا ۔ سمندر میں مچھلیاں پکڑنے کے لیے جانے والے مچھیروں کو ڈیزل پر سبسیڈی دی جائے گی ۔ ماہ جون میں مفت چاول وغذائی سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ سمندر میں مچھیروں کی موت واقع ہونے پر اب تک سات سال بعد انہیں معاوضہ فراہم کیا جاتا ہے لیکن آئندہ سے مچھیروں کی سمندر میں موت واقع ہونے پر دو سال بعد معاوضہ فراہم کرنے کا چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اعلان کیا ۔ انہوں نے ( چندرا بابو نائیڈو ) وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی حکومت میں پسماندہ طبقات کے ساتھ انصاف نہیں ہوا ۔ دستکاروں کو مناسب تربیت دے کر قواعد کے مطابق رقومات فراہم کئے جائیں گے ۔ اس طرح ایوان میں پسماندہ طبقات جو کہ تلگو دیشم پارٹی کے لیے ریڑھ کی ہڈی تصور کئے جاتے ہیں چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے متعدد اعلانات کیے اور دستوری اداروں میں پسماندہ طبقات کے لیے 33 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار داد پیش کرنے پر اس قرار داد کو ایوان میں متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔۔