پسماندہ ریاست جھارکھنڈ کو ترقی کی بلندیوں تک لے جاؤں گا

جمشید پور۔ 29 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک بھر میں جھارکھنڈ کو نمبر ایک ریاست بنانے کا وعدہ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ حکومت ، معدنیات کے لٹیروں پر لگام کسے گی اور آئندہ پانچ برسوں میں ریاست کو 20,000کروڑ کے فوائد پہنچائیگی ۔ انھوں نے کہاکہ جھارکھنڈ میں جاریہ اسمبلی انتخابات کا معدنیات کی دولت سے مالا مال ریاست کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے اور جھارکھنڈ کے عوام سے اپیل کی کہ اس انتخابات کو معمولی نہ سمجھیں۔ سال 2002 ء میں قبائیلی ریاست کی تشکیل کے بعد سے پسماندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اگر بی جے پی کو اقتدار میں لایا گیا تو وہ تیز رفتار ترقی کو یقینی بنائیں گے ۔ اور یہ وعدہ کیا کہ جھارکھنڈ کو ملک بھر میں نمبر ایک ریاست کا مقام دلائیں گے کیونکہ جھارکھنڈ معدنیات کی دولت سے مالا مال ریاست ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ 14 سال قبل اس ریاست کی تشکیل سے اب تک لوٹ کاشکار ہے۔ این ڈی اے حکومت کی کوئلہ پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے نریندر مودی نے کہاکہ جن مجرموں نے معدنیات کو لوٹ لیا ہے ان سے اس کی رقم واپس حاصل کی جائے گی جس کے نتیجہ میں آئندہ 5 سال کے دوران ریاست کو 20,000 کروڑ کا فائدہ ہوگا ۔ یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ پارلیمانی انتخابات میں شکست کے باوجود کانگریس نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا

انھوں نے کہا کہ عوام اس پارٹی کو ووٹ کیوں دیں گے جب وہ تبدیل ہونے کیلئے آمادہ نہیں ہے ۔ وزیراعظم نے انتخابی جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام نے خاندانی حکومت کو مسترد کرتے ہوئے مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی کو اقتدار میں لایا ہے جس کے بعد ہندوستان ایک مضبوط اور مستحکم ملک بن گیا ہے ۔ انھوں نے انتخابی فوائد کیلئے جے ایم ایم ، کانگریس اور جے ڈی پر مشتمل اتحاد قائم کرنے پر اعتراض کیا اور کہا کہ مخلوط حکومت میں عوام کسی ایک پارٹی سے جواب طلب نہیں کرسکتے۔ اگر وہ کسی ایک پارٹی کو اکثریت میں لائیں گے تو جواب طلب کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مرکز میں ایک مضبوط اور مستحکم حکومت قائم ہونے کے بعد عالمی سطح پر اب ہندوستان کااحترام کیا جارہا ہے اور جھارکھنڈ کے عوام کو یہ فیصلہ کرنے کا ہے کہ انھیں مخلوط حکومت یا پھر واحد جماعت کی مستحکم حکومت چاہئے ۔ انھوں نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات میں عوام نے کانگریس کو اس قدر کمزور کردیا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے قابل بھی نہیں رہی ۔ اس کے باوجود اس پارٹی میں کوئی سدھار نہیں آیا ہے اور بی جے پی کے خلاف گمراہ کن مہم چلارہی ہے اور جھارکھنڈ میں کانگریس یہ جھوٹ پھیلاری ہے کہ بی جے پی اقتدار میں آئی تو قبائیلیوں کے اراضیات چھین لی جائے گی ۔