جسمانی معذورین کے ساتھ کارپوریشن کی زیادتی کی شکایت
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : حکومت نے بونوں کو جسمانی معذورین میں شامل کرتے ہوئے قانون جسمانی معذورین 2016 کے ذریعہ انہیں چند حقوق فراہم کئے تھے جن میں سے انہیں آر ٹی سی بسوں کے ذریعہ مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی تھی مگر آر ٹی سی انہیں مفت بس پاسیس کی اجرائی سے انکار کررہی ہے اور ریاستی سطح پر موجود تقریبا 3000 بونوں کو بس پاسیس کی اجرائی بوجھ تصور کررہی ہے ۔ متحدہ ریاست میں بونوں کو مفت بس پاسیس جاری کئے گئے تھے اور بونوں کو یہ سہولت ریاست آندھرا پردیش میں تاحال دی جارہی ہے مگر ریاست تلنگانہ میں بجٹ نہ ہونے کاعذر پیش کرتے ہوئے مفت بس پاسیس کی اجرائی سے انکار کررہے ہیں ۔ آر ٹی سی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مفت بس پاسیس سے متعلق حکومت ری ایمبرسمنٹ ( رقمی ادائیگی ) نہیں کررہی ہے لہذا اسی لیے مفت بس پاسیس کی اجرائی روک دی گئی ہے جب کہ دیگر جسمانی معذورین نے آر ٹی سی عہدیداران پر الزام عائد کیا ہے ان کے پاس جسمانی معذورین کی سرٹیفیکٹ ہونے کے باوجود انہیں میٹرو بسیس میں سفر سے منع کیا جارہا ہے اور ان کا سوال ہے کہ کیا ہمیں قیمتی بسوں میں سفر کرنے کا حق نہیں ہے ؟ جسمانی معذورین کی تنظیم کے حقوق صدر جی نرسمھم نے کہا کہ جسمانی معذورین کے مسائل کے حل سے متعلق اعلیٰ عہدیداران کو بار بار یادداشت پیش کرنے کے باوجود کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے ۔ بونوں کی تنظیم کے صدر ملیش نے حکومت اور آر ٹی سی سے پر زور اپیل کی کہ فوری اس جانب توجہ دیتے ہوئے ان کے دیگر مسائل اور مفت بس پاس کے مسئلہ کو حل کرے ۔۔